بی جے پی دفتر کو منتقلی کے دوران 8کروڑ روپئے ضبط ،7زیرحراست

   

حیدرآباد 8 اپریل (سیاست نیوز) پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کے لئے صرف دو دن باقی رہ گئے ہیں، پولیس نے اپنی تلاشی مہم میں مزید شدت پیدا کردی ہے۔ تازہ ترین کارروائی میں کمشنر ٹاسک فورس نارتھ زون ٹیم نے بی جے پی کی 8 کروڑ روپئے کی خطیر رقم اُس وقت ضبط کرلی جب اُسے دو کاروں میں علاقہ نارائن گوڑہ سے اسٹیٹ بی جے پی آفس منتقل کیا جارہا تھا۔ پولیس نے اِس کارروائی میں 7 افراد کو بھی حراست میں لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق ٹاسک فورس ٹیم نے کروڑہا روپئے کی نقد رقم کو کار میں منتقل کئے جانے کی خفیہ اطلاع موصول ہونے پر حمایت نگر وائی جنکشن کے قریب ایک کار کی تلاشی لی اور دو افراد ٹی پردیپ ریڈی اور جی شنکر کار ڈرائیور کو حراست میں لے لیا۔ اِس کارروائی میں پولیس نے اُن کے قبضہ سے دو کروڑ روپئے ضبط کرلئے اور اُن کی تفتیش کے دوران نندی راجو گوپی جو بی جے پی آفس کا اکاؤنٹنٹ بتایا جاتا ہے کو حراست میں لے لیا اور اُس کے قبضہ سے6 کروڑ روپئے کی خطیر رقم ضبط کرلی گئی۔ پولیس نے رقم کی ضبطی کے دوران جملہ 7 افراد کو ایس چلپتی راجو، جئے اندو شیکھر راؤ اور آر برہمن کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ بی جے پی کی کروڑہا روپئے کی رقم کو آج بذریعہ کار منتقل کئے جانے کی اطلاع پر یہ کارروائی کی گئی۔ رقم کی ضبطی کے بعد نارائن گوڑہ علاقہ میں سنسنی پھیل گئی اور پولیس نارائن گوڑہ نے وہاں پر انکم ٹیکس عہدیداروں کو بھی طلب کرلیا۔ اِس سلسلہ میں ربط پیدا کئے جانے پر بی جے پی کے سرکاری ترجمان کرشنا ساگر راؤ نے کہاکہ بی جے پی نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی کسی بھی قسم کی خلاف ورزی نہیں کی ہے اور 8 کروڑ کی رقم پارٹی کی رقم ہے اور یہ رقم چھوٹے تاجرین کے حوالے کی جانے والی تھی جو انتخابی ریالیوں کے دوران اسٹیج نصب کرنے، کرسیاں، کھانے ، ٹرانسپورٹ، ڈیزل اور دیگر ضروریات کی ذمہ داریاں نبھاتے ہیں۔ پارٹی کی رقم کی ضبطی کی میڈیا میں غلط تشہیر کی جارہی ہے جبکہ رقم کو قانونی طور پر پارٹی کے اکاؤنٹنٹ گوپی نے انڈین بینک سے حاصل کیا تھا۔ بی جے پی ترجمان نے ڈائرکٹر جنرل پولیس تلنگانہ سے اِس سلسلہ میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔