بی جے پی ملک کو تقسیم کرنے کے در پے : شیوسینا

,

   

’’بہار میں ووٹ دو اور مفت ویکسین لو‘‘ کے نعرہ پر بی جے پی پر شدید تنقید

ممبئی : شیوسینا قائد سنجے راوت نے بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ بہار انتخابات میں پارٹی کا رائے دہندوں سے یہ وعدہ کرنا کہ جو بی جے پی کو ووٹ دے گا اُسے کورونا ویکسن دی جائے گی۔ بی جے پی کے امتیازی رویہ کو ظاہر کرتا ہے جبکہ ہونا تو یہ چاہئے کہ ملک کے عوام کو بلا لحاظ مذہب و ملت، نسل، ذات پات ویکسین کی فراہمی عمل میں آنی چاہئے۔ اُنھوں نے مسکراتے ہوئے جدوجہد آزادی کا زمانہ یاد کرتے ہوئے کہاکہ نیتاجی سبھاش چندر بوس نے کہا تھا کہ تم مجھے خون دو میں تمہیں آزادی دوں گا لیکن بی جے پی نے اس کا مفہوم ہی بدل کر رکھ دیا ہے اور یہ کہہ رہی ہے کہ تم مجھے ووٹ دو، ہم تمہیں ویکسین دیں گے اور وہ بھی ایسے لوگوں کو جو بی جے پی کو ووٹ دیں گے اور جو لوگ پارٹی کو ووٹ نہیں دیں گے وہ کہاں جائیں گے؟ بی جے پی نے جو نیا نعرہ دیا ہے اُس سے عوام پارٹی کو عوام کی کتنی فکر ہے، یہ بات معلوم ہوجاتی ہے۔ اس نوعیت کے بیانات سے وزیراعظم نریندر مودی کا وقار بھی مجروح ہورہا ہے۔ کیا ملک کو ایک بار پھر تقسیم کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ پہلے لوگوں کو مذہب اور ذات پات کے نام پر تقسیم کیا جاتا ہے، لڑایا جاتا تھا لیکن اب ویکسین کے نام پر لوگوں کو بانٹا جارہا ہے۔ یاد رہے کہ جمعرات کے روز بی جے پی نے بہار میں تین مرحلوں میں ہونے والے انتخابات کے لئے اپنا منشور جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی سی ایم آر کی جانب سے کوویڈ ویکسن کی منظوری کے بعد بہار کے ہر فرد کو ویکسین مفت دی جائے گی۔ ملک میں کورونا وائرس کے علاج کے لئے تین ویکسین تیار کی جارہی ہیں جن میں سے ایک ویکسین تیاری کے دوسرے مرحلہ میں اور دیگر ٹرائل کے تیسرے مرحلہ میں ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتارامن نے بی جے پی کا منشور جاری کیا تھا۔ بہار میں اسمبلی انتخابات 28 اکٹوبر، 3 اور 7 نومبر کو منعقد کئے جائیں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی 10 نومبر کو ہوگی۔ بی جے پی یہ انتخابات جے ڈی یو، ہندوستانی عوام مورچہ اور وکاس شیل انسان پارٹی کے ساتھ مفاہمت کرتے ہوئے لڑرہی ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ مہاراشٹرا میں اس وقت شیوسینا کا کوئی لیڈر اگر انتہائی بے باک اور دوٹوک انداز میں بات کرنے والا ہے تو وہ سنجے راوت ہیں۔ کچھ عرصہ قبل فلم اداکارہ کنگنا راناوت کے متنازعہ بیان پر بھی سنجے راوت نے کھل کر تنقید کی تھی اور کنگنا کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا تھا کہ جس ممبئی نے اُنھیں دولت، عزت اور شہرت دی وہ اُس ممبئی کو بدنام کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔