بی جے پی کی پرانی ساتھی سیناکو بھی ایک ہوٹل درکار ہے

,

   

سینا نے بی جے پی کے ساتھ اقتدار کی تقسیم میں مساوات پر اپنی بات چیت کو روک دیاہے
ممبئی۔ مذکورہ شیو سیناجو بی جے پی کی سب سے قدیم ساتھی ہے نے اپنے منتخبہ اراکین اسمبلی کو بندرہ کی ایک ہوٹل میں جس روز منتقل کیااسی دن اس کے ترجمان سامنا میں یہ الزام لگایاکہ”اقتدارحاصل کرنے کے لئے پیسوں کے بیاگوں کا استعمال کیاجارہا ہے“۔

سینا نے جو بی جے پی کے ساتھ اقتدار کی تقسیم میں مساوات پر اپنی بات چیت کو روک دیاہے‘ اسبات سے انکار کیاکہ اراکین اسمبلی کے ہوٹلوں میں رکھنے کامقصد اراکین اسمبلی کی خرید وفروخت پس پردہ ہے۔

سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے کہاکہ ”آپ جانتے ہیں کہ ایم ایل ہاسٹل منہدم کردیاگیا ہے او رانہیں رہنے کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ لہذا ہم نے کچھ دنوں کے لئے ایم ایل ایز کو ہوٹل میں رکھنے کاانتظام کیاہے“۔

سنیل پربھوکے حوالے سے نیوز ایجنسی پی ٹی ائی نے کہاکہ ”موجودہ حالات میں تمام اراکین اسمبلی کو ایک ساتھ رہنا ضروری ہے“۔

ایک مقبول خیال میں ہوٹلیں‘ ریسورٹ غیرقانونی خرید وفروخت اراکین اسمبلی کو لالچ کاذریعہ بن گیاہے‘ ایک پرانے تصویر کی یاد تازہ ہوگئی جس میں بی جے پی نے کرٹانک میں کانگریس جے ڈی ایس حکومت کوگراکر جنوبی ریاست میں کامیاب حکومت چلانے کے لئے ممبئی کی ان ہی ہوٹلوں کااستعمال کیاتھا۔

پارٹی سربراہ ادھوٹھاکرے کے مکان پر میٹنگ کے بعد مذکورہ اراکین اسمبلی کوہوٹل میں رکھا گیاہے۔ سامنا نے اپنے اداریہ میں جمعرات کے روز ایک چونکا والے بیان لکھا تھا کہ”اقتدار حاصل کرنے کے لئے آخری حربہ کادوسرے استعمال پیسوں کے بیاگس کی تقسیم ہے“۔

میٹنگ کے بعد راوت نے کہاکہ ”تبدیلے کے اساس پرادھوٹھاکرے جی چاہتے ہیں کہ ایک شیو سینک چیف منسٹر بنے“۔

بعدازاں بی جے پی کے ایک وفد نے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کی مگر حکومت کی تشکیل کادعوی نہیں کیا۔ دیویندر فنڈناویس جس کو سینا دیکھنا بھی نہیں چاہارہی ہے وہ وفد کاحصہ نہیں تھے