بی جے پی کی کامیابی پر سادھوی پرگیہ کا اظہار مسرت

,

   

بھوپال میں کانگریس امیدوار ڈگ وجئے سنگھ کے مقابل شاندار ووٹ حاصل کرنے کی جانب پیشرفت
بھوپال 23 مئی (سیاست ڈاٹ کام) مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی بھوپال لوک سبھا نشست کی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے ملک بھر میں بی جے پی کی شاندار کامیابی پر اظہار مسرت کیا اور کہاکہ یہ کامیابی پارٹی کے نظریات کی کامیابی ہے۔ پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے حال ہی میں مہاتما گاندھی کے خلاف ریمارک کرتے ہوئے گوڈسے کی تعریف کی تھی اور اِن کی ریمارکس پر بی جے پی نے سرزنش کی تھی۔ اُنھوں نے 63 گھنٹے کا مون برت رکھا تھا۔ اپنے مون برت کو آج اُنھوں نے توڑتے ہوئے کہاکہ بھوپال میں میری کامیابی مودی کی شہرت کا نتیجہ ہے۔ سادھوی نے لوک سبھا انتخابات پر اپنی بے انتہا مسرت کا اظہار کیا اور کہاکہ وہ کانگریس کے اپنے حریف ڈگ وجئے سنگھ کے مقابل 90 ہزار ووٹوں سے آگے ہیں۔ عوام کے ردعمل اور اِن کے پیار و محبت پر مجھے بہت خوشی ہورہی ہے۔ اپنی رہائش گاہ پر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی کی یہ کامیابی ہندوتوا کی کامیابی ہے۔ ان کی رہائش گاہ کے باہر عوام کا ہجوم تھا اور اِن کے حامی جئے شری رام کے نعرے لگارہے تھے۔ فرط مسرت سے سرشار سادھوی نے اپنے حامیوں کے جوش و خروش کا ہاتھ ہلاکر جواب دیا۔ سادھوی پرگیہ 2008 ء میں مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کی ملزم ہیں، گوڈسے کے تعلق سے ان کے ریمارکس پر انھوں نے پیر کے دن معذرت خواہی بھی کی تھی۔ اِس کے بعد سے اُنھوں نے مون برت رکھا اور اپنی روح کی تسکین کے لئے اُنھوں نے سادھنا بھی کی۔ کانگریس نے الزام عائد کیاکہ بی جے پی کے ڈی این اے میں ہی شہیدوں کی توہین کرنا لکھا ہوا ہے اِس لئے ہم سادھوی کی حمایت کی مذمت کرتے ہیں۔ سادھوی نے اِس سے قبل یہ بھی کہا تھا کہ ممبئی کے 26/11 حملوں کے شہید پولیس آفیسر ہیمنت کرکرے کی موت اُن کی بددعا کا نتیجہ تھی کیوں کہ کرکرے نے انھیں مالیگاؤں دھماکہ کیس میں جھوٹے طور پر پھنسایا تھا۔ اِس لئے میں نے کرکرے کو بددعا دی تھی۔ مہاتما گاندھی کی توہین کرنے والے ریمارکس پر وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ وہ پرگیہ سنگھ کو ہرگز معاف نہیں کریں گے۔