بی جے پی کے قائدین نفرت کے سوداگر : عامر شکیل

   

بودھن میں روہنگیائی باشندوں کے قیام کی تردید ، ثبوت پیش کرنے پر اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان
حیدرآباد :۔ ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی عامر شکیل نے بودھن میں روہنگیائی باشندے قیام پذیر ہونے کی تردید کرتے ہوئے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈی اروند کو ثبوت پیش کرنے کا چیلنج کیا ۔ ثابت ہوجانے پر اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوجانے کا اعلان کیا ۔ عامر شکیل نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ حکومت کی کارکردگی فلاحی اسکیمات سے اپوزیشن بالخصوص بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ہے ۔ صرف ایک دو انتخابات میں کامیابی کے بعد بی جے پی اقتدار کا خواب دیکھ رہی ہے اور اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے نفرت کا بازار گرم کررہی ہے ۔ انہوں نے بی جے پی کو دھوکہ باز اور بی جے پی کے قائدین کو نفرت کے سوداگر قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہر مسئلہ کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کررہے ہیں اور حکومت کے خلاف جھوٹے بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی حلقہ بودھن میں ایک بھی روہنگیائی باشندہ نہیں ہے ۔ لیکن حلقہ لوک سبھا نظام آباد کی نمائندگی کرنے والے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈی اروند اس کی جھوٹی تشہیر کرتے ہوئے سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ انہوں نے بودھن میں چند بنگلہ دیشی باشندوں کی جانب سے فرضی دستاویزات پیش کرتے ہوئے پاسپورٹس حاصل کرنے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کو مرکزی حکومت کی غفلت اور ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہی گھر کے نمبر پر 32 پاسپورٹس کیسے جاری کئے جاسکتے ہیں اور مرکزی حکومت اس معاملے میں کیا کررہی ہے ۔ عامر شکیل نے کہا کہ پاسپورٹس اجرائی کا معاملہ پوری طرح مرکزی حکومت کے حدود میں شامل ہیں بغیر معلومات کے بات کرنے کا بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈی اروند پر الزام بھی عائد کیا ۔ ڈی اروند بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ہے لہذا وہ مرکزی حکومت سے بات چیت کرتے ہوئے متعلقہ پاسپورٹ آفیسرس کے خلاف کارروائی کرائے ۔۔