حیدرآباد۔ تلنگانہ راشٹرایہ سمیتی (ٹی آر ایس) پارٹی کے کارگذار صدر کے ٹی راما راؤ نے چہارشنبہ کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کامذاق اڑاتے ہوئے کہاکہ مذکورہ پارٹی نے بلدیہ گریٹر حیدرآباد کے انتخابات میں پہلے ہی شکست تسلیم کرلی ہے۔
تلنگانہ کے ائی ٹی انڈسٹری اور میونسپل ایڈمنسٹریشن منسٹر بی جے پی کے اس اعلان پر ردعمل پیش کررہے تھے جس میں بھگوا پارٹی کے ریاستی قائدین مجوزہ گریٹر حیدرآباد بلدی انتخابات کی مہم کے ئے پارٹی کے قائدین جیسے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور چیف منسٹراترپردیش یوگی ادتیہ ناتھ کو حیدرآباد لانے کی بات کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ”بی جے پی نے پہلے ہی شکست تسلیم کرلی ہے اور اسی لئے بی جے پی ”دہلی“ کے لیڈران کو ”گلی“ کے الیکشن میں لارہے ہیں‘ اور بی جے پی کی بے بسی ’سرجیکل اسٹرائیک‘ جناح‘ کے سی آر دہشت گرد جیسے بیانات ہیں“۔
قبل ازیں دن میں تلنگانہ بی جے پی اوبی سی مورچہ صدر ڈاکٹر کے لکشمن نے میڈیاسے ایک بات چیت میں کہاتھا کہ سینئر قائدین بشمول امیت شاہ‘ یوگی ادتیہ ناتھ‘ جے پی نڈا شہر کے جی ایچ ایم سی انتخابات میں حصہ لیں گے۔
بی جے پی کے قومی صدر سے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ تک بی جے پی بلدیہ گریٹر حیدرآباد انتخابات میں اپنے بڑی قائدین کو لانے کاکام کررہی ہے جو حیدرآباد کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہورہا ہے۔
بھگوا پارٹی کی مہم اور اس کے قائدین کی بے تکی تقاریر برسراقتدار ٹی آر ایس پارٹی کو پیچھے ہٹنے پر مجبورکررہی ہے۔
تلنگانہ کے ایک سینئر بی جے پی لیڈر جس نے اپنا نام ظاہر کرنے سے منع کیا”بی جے پی کے لئے کچھ بھی چھوٹا نہیں ہے۔
ہم دباک ضمنی الیکشن کی جیت کو فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں جو حالیہ دنوں میں ہوئی ہے۔
پچھلے جی ایچ ایم سی الیکشن میں ہم تیسرے نمبر پر تھے اور اب دوسرے نمبر پر ہیں“