کانگریس بی سی بند کی کال میں شامل بی جے پی، بی آر ایس نے بھی تلنگانہ میں 42 فیصد کوٹہ برقرار رکھنے پر احتجاج کی حمایت کی۔
حیدرآباد: تلنگانہ میں حکمراں کانگریس نے جمعہ کو تلنگانہ پسماندہ طبقاتی جوائنٹ ایکشن کمیٹی (بی سی جے اے سی) کے ذریعہ بلدیاتی انتخابات میں بی سی کے لئے
ریزرویشن42 فیصد فراہم کرنے کے حکومتی حکم پر ہائی کورٹ کے حکم امتناعی کے خلاف 18 اکتوبر کو بلائے گئے بند کی حمایت کی۔
بی جے پی اور بی آر ایس نے بھی بند کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ ملو بھٹی وکرمارکا نے ایک بیان میں کہا، ’’میں ہر ایک سے – عام عوام اور تمام برادریوں سے – 18 اکتوبر کو بی سی بند میں شرکت کرنے کی اپیل کرتا ہوں، جو ریاست بھر میں بی جے پی کے خلاف منظم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مرکزی وزراء جی کشن ریڈی اور بندی سنجے کے ساتھ ریاستی بی جے پی صدر آر رامچندر راؤ پر زور دیا کہ وہ بی سی بل کی منظوری کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر جمہوریہ سے ملاقاتوں کا اہتمام کرنے میں پہل کریں۔
بی سی جے اے سی کے چیئرمین اور بی جے پی کے راجیہ سبھا ممبر آر کرشنیا نے پہلے بند کے لیے تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں سے تعاون طلب کیا تھا۔
دریں اثناء تلنگانہ کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس بی شیودھر ریڈی نے تمام تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بند کو پرامن طریقے سے منائیں اور عوام کو تکلیف سے گریز کریں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ بند کے نام پر جو بھی غیر قانونی یا خلل ڈالنے والی سرگرمیوں میں ملوث ہوگا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
تلنگانہ ہائی کورٹ نے 9 اکٹوبر کو بلدیاتی انتخابات میں بی سی کو 42 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کے حکومتی حکم پر عبوری روک لگا دی۔