تاجروں کو ’’چور‘‘ کہنے پر تاجروں کی کانفیڈریشن کی جانب سے مذمت

   

کانگریس کو اس بیان کی بھاری قیمت ادا کرنے کا انتباہ

نئی دہلی۔ 9 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) تاجروں کی تنظیم ’’کال‘‘ نے کانگریس کے صدر راہول گاندھی کے مجوزہ بیان پر سہ شنبہ کو سخت نکتہ چینی کی۔ راہول گاندھی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’نیائے‘‘ اسکیم کیلئے فنڈ ’’چور تاجروں‘‘ کی جیب سے حاصل ہوگا۔ کال کے سیکریٹری جنرل پروین کھنڈلوال نے انتباہ دیا کہ کانگریس کو اس الیکشن میں اس کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاجروں کو چوروں کا نام دے کر راہول گاندھی نے تمام تاجر برادری کی توہین کی ہے۔ ان کے بیان سے اس برادری میں شدید غم و غصہ پھیل گیا ہے۔ کھنڈلوال نے یہ بھی بتایا کہ ملک کے کسی بھی سیاست داں نے تاجر یا بنیاد برادری کے خلاف ایسے گندے الفاظ استعمال نہیں کئے۔ راہول گاندھی نے جو الفاظ استعمال کئے ہیں، وہ شرمناک ہیں۔ ان کی شدید مذمت کی جانی چاہئے۔ آسام کے شہر جوکاہاٹ میں تقریر کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ اگر کانگریس برسراقتدار آجائے گی تو وہ ’’نیائے اسکیم‘‘ کے تحت ملک کے 20 فیصد غریب خاندانوں میں سالانہ 72,000 روپئے ان کے کھاتوں میں جمع کروانے کی ضمانت دے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ رقم ’’چور تاجروں جیسے انیل امبانی وغیرہ کی جیب سے حاصل کی جائے گی جنہیں گزشتہ چار سال کے دوران چوکیدار نے خطیر رقم دی ہے۔ خصوصاً عورتوں کے کھاتوں میں یہ رقم جمع کروائی جائے گی اور مذہب، ذات پات کا لحاظ کئے بغیر اس پر عمل ہوگا، تاہم یہ دیکھا گیا ہے کہ تاجروں کے مسائل کے تناظر میں بی جے پی کا منشور کانگریس سے بہت آگے ہے۔ کانفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرس نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ 7 کروڑ تاجروں کی نمائندگی کرتی ہے۔