تامل ناڈو: غرباء و مستحقین میں اڈلی کی مفت سربراہی، خاتون کی قابل ستائش اقدام

,

   

رامیشورم: آج کے زمانہ میں ہر کوئی پیسہ کس طرح کمائیں کے خیال میں کھویا رہتا ہے۔ کبھی کبھار پیسہ کمانے کی دھن میں انسانیت کو کچل دیا جاتا ہے۔ لیکن آج کے اس پرآشوب دور میں بھی انسانیت زندہ ہے۔ لوگ آج بھی پیسہ سے زیادہ انسان کو اہمیت دیتے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ ریاست تاملناڈو کے رامیشورم میں دیکھنے میں آیا۔ جہاں ایک معمر خاتون جس کی عمر 70سال سے زائد ہے۔ وہ رامیشورم کے اگنی تریتم علاقہ میں ایک اڈلی دوسہ کی دکان چلاتی ہے۔

وہ اپنے گاہکوں سے فی پلیٹ اڈلی 30روپے لیتی ہے لیکن وہ غریب و مستحق افراد کو اڈلی مفت مہیا کرتی ہے۔ اس خاتون کا رانی بتایا گیا ہے۔ رانی آج بھی اڈلی دوسہ لکڑی کے چولہے پر بناتی ہے۔ رانی جو 30روپے فی پلیٹ اڈلی کے لیتی ہے وہ بھی رقم نہایت قلیل ہے۔ جبکہ دوسری جگہ فی پلیٹ اڈلی 60روپے ہے۔ خبررساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے رانی نے بتایاکہ لوگ یہاں بڑی محبت سے آتے ہیں او ر میں بھی انہیں گاہک نہیں بلکہ اپنے خاندان کا فرد سمجھتی ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ میرے پاس کوئی اچھی دکان نہیں ہے‘ پھر بھی لوگ یہاں شوق سے آتے ہیں اور میں بھی ان سے پیار و محبت سے پیش آتی ہوں جیسے کہ میرے گھر کے بچے ہیں۔“ رانی کی دکان پر کام کرنے اولی ایک لڑکی ”رکو“ نے بتایا کہ وہ یہاں جزوقتی کام کرتی ہے۔ اصل میں میرا تعلق مچھیرے طبقہ سے ہے جب وہاں کوئی کام نہیں ہوتا تو میں یہاں آکر کام کرلیتی ہوں۔ رکو نے مزید کہا کہ رانی کوئی اپنے کاروبار میں پیسہ کو کوئی اہمیت نہیں دیتی ہے۔ اگر کوئی بھوکا یا غریب جس کے پاس رقم نہیں ہوتی ہے وہ اس کے لئے مفت میں اڈلی دوسہ فراہم کرتی ہے۔ رانی کی دکان کے ایک گاہک نے بتایا کہ رامیشورم میں اگر آپ کسی ہوٹل میں جاکر اڈلی کھاتے ہیں تو 60 روپے ہوتے ہیں لیکن ویسے ہی اڈلی وہی ذائقہ وہی سائز آپ کو رانی کی دکا ن پر اڈلی میں ملتی ہے جو صرف 30روپے میں دستیاب ہے۔ اس گاہک نے بتایا کہ اہم بات یہ ہے کہ رانی اس عمر میں بھی کام کرتی ہے جو کہ بہت بڑی بات ہے۔