تبدیلی مذہب کی جانچ کے لئے وی ایچ پی کا ”سنسکار شالہ‘۔

,

   

سنسکار شالہ شروع کرنے کے پس پردہ مقصد سناتن ثقافت کاپھیلاؤ ہے۔
وارناسی۔مذکورہ وشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) کامنصوبہ ہے کہ300سے زائد’سنسکار شالہ‘ کی ورک شاپ کاشی پرانت کے ضلع پریاگ راج‘ بھادہی‘ اور سونبھدرا میں چلائیں گے۔ اس کامقصد تبدیلی مذہب کی جانچ کرنا اور محروم بچوں کوشاندار ثقاتی ورثے‘ عظیم انسانوں اورشہدوں کی زندگیوں‘ روایت‘ یوگا او راخلاقیات سے آگاہ کرنا ہوگا۔

وی ایچ پی نے پہلے ہی پریاگ راج ضلع کے 24مقامات پر سنسکار شالہ کی شروعات پہلے مرحلے میں کرچی ہے جس میں ’درگا واہنی‘ کے والینٹرس اور خاتون ٹیچرس دو گھنٹوں کی خصوصی کلاس سلم علاقوں کے بچے کی لے رہے ہیں اور انہیں تعلیم دے رہے ہیں۔

مذکورہ سنسکار شالہ کے زیادہ تر نام عظیم شخصیات جیسے سوامی وویکا نندا‘ مہارشی والمیکی‘ سنت روی داس‘ بھیم راؤ امبیڈکر‘ سوامی دیا شنکر سرسوتی‘ ساوتری بائی پھولے‘ کے علاوہ گوری شنکر‘ شری کرشنا‘ ماں سرسوتی‘ ماں گنگا‘ تروینی اور گیان جیوتی کے ناموں پرموسوم ہیں۔

وی ایچ پی کاشی پرانت پرچار پرمکھ اشونی مشرا نے رپورٹر س کو بتایاکہ”سنسکار شالہ کی شروعات کی سونچ سب سے پہلے ہمارے ذہنوں میں اسوقت ائی جب راجستھان کے بانسواڑہ ضلع کے ’قبائیلی‘ حصہ میں کئی لوگوں کی مذہبی تبدیلی کو دیکھا تھا“۔

دائیں بازو کی یہ تنظیم قبائیلی آبادی والے علاقے میں اس طرح کے 5000ورک شاپس کے ذریعہ موثر انداز میں مذہبی تبدیلی کی جانچ میں کامیاب رہی ہے جس کے بعد مذہبی تبدیلی کو روکنے کے لئے مشرقی اترپردیش کے منتخب اضلاع بشمول پریاگ راج میں اس تصور کواپنایاگیا ہے۔

مشرا نے انکشاف کیا کہ حال ہی میں پریاگ راج میں اختتام پذیر ہونے والے ”میگا میلہ“ کے دوران سنسکار شالہ قالم کرنے کے لئے درگاواہنی اور دیگر ذیلی تنظیموں کے خاتون والینٹرس کو تربیت دی گئی ہے۔

ان سے کہاگیاہے کہ وہ سلم بستوں میں رہنے والے بچوں سے رابطہ کریں‘ انہیں سنسکار شالہ میں شرکت کرنے کی ترغیب دیں اورثقافت‘تہوار وں‘ یوگا وغیرہ کے متعلق تعلیم دیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ سنسکار شالہ شروع کرنے کے پس پردہ مقصد سناتن ثقافت کاپھیلاؤ ہے۔

ہر ایک سنسکار شالہ میں درگا واہنی کے والینٹرس 20سے 25بچوں جس کی عمر14سے دو سال کی ہوگی تعلیم دیں گے۔

اشوک شنگھال میموریل ٹرسٹ ممبئی کے اشتراک سے وی ایچ پی سلم علاقوں میں ایلوپتک‘ ایورویدیک‘ ہومیوپتھک مشتمل چھوٹے اسپتال شروع کرے گی جہاں پر ڈاکٹرس مریضوں کی جانچ اورعلاج کریں گے۔

اس کے علاوہ ان کا نوجوان کے لئے تعلیم کے مقصد سے مفت کمپیوٹر سنٹرس قائم کریں گے اور خواتین کے لئے سلم علاقوں میں خودروزگار کوبڑھاوا دینے کے لئے سلائی سنٹرس بھی قائم کریں گے۔