تلنگانہ اقلیتی کمیشن ملک کا مثالی ادارہ: محمد قمرالدین

   

ایک سال میں 423 مقدمات کی یکسوئی، حکومت کو رپورٹ پیش
حیدرآباد۔15 اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ اقلیتی کمیشن ملک کی دیگر ریاستوں کے لیے ایک مثالی ادارے کا موقف رکھتا ہے۔ کمیشن نے ایک سال کی مدت میں 423 مقدمات کی یکسوئی کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ کمیشن نے حکومت کے مختلف اداروں میں ناانصافیوں کے خلاف نوٹس جاری کرتے ہوئے عہدیداروں کو طلب کیا اور انہیں ضروری ہدایات جاری کیں۔ صدرنشین اقلیتی کمیشن محمد قمرالدین نے جنوری 2018 تا 31 مارچ 2019ء کی کارکردگی رپورٹ حکومت کو روانہ کردی ہے۔ اس مدت کے دوران زمرہ اے کے تحت 35، زمرہ بی کے تحت 273 اور زمرہ سی کے تحت 115 مقدمات رجسٹر کرتے ہوئے ان کی سماعت کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ 414 مقدمات میں کارروائی کی گئی ہے اور 9 معاملات زیر دوران ہیں۔ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد قائم کردہ کمیشن کے اختیارات سے عوام کو آگاہ کرنے کے لیے خصوصی مہم چلائی گئی جس کے نتیجہ میں اقلیتیں اپنے مسائل کی یکسوئی کے لیے رجوع ہورہے ہیں۔ سابقہ کمیشنوں کے مقابلے میں موجودہ کمیشن سے عوام کے رجوع ہونے کا رجحان بڑھا ہے۔ صدرنشین محمد قمرالدین نے بتایا کہ کئی اہم امور میں کمیشن کو کامیابی حاصل ہوئی۔ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اوپن یونیورسٹی میں اردو میڈیم انڈرگریجویٹ کورس بی اے، بی کام اور بی ایس سی کی بحالی میں کمیشن نے اہم رول ادا کیا۔ یہ کورسس اردو زبان میں بند کردیئے گئے تھے جس پر کمیشن نے رجسٹرار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کیا۔ کمیشن کی مداخلت پر کورسس فوری بحال کردیئے گئے۔ عثمانیہ یونیورسٹی میں ملازمین کے ساتھ ناانصافی پر کمیشن نے رجسٹرار کو نوٹس جاری کی اور یونیورسٹی نے ملازمین سے انصاف کا وعدہ کیا۔ اقلیتی کمیشن نے مختلف محکمہ جات میں 4 فیصد مسلم تحفظات پر عمل آوری کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ چیف سکریٹری نے تمام محکمہ جات کو ہدایت دی کہ وہ کمیشن کو تفصیلات داخل کریں۔ جینکو اور دیگر اداروں نے تحفظات سے متعلق عمل آوری کے اعداد و شمار پیش کیئے۔ کمیشن نے مختلف اقلیتی اداروں کا دورہ کرتے ہوئے ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ اقامتی اسکول سوسائٹی کے تحت چلنے والے اسکولوں کا معائنہ کرتے ہوئے بنیادی سہولتوں کا جائزہ لیا گیا۔ تلنگانہ پریس اکیڈیمی کے لوگو میں اردو شامل کرنے کی ہدایت دی گئی۔ کرسچن، سکھ اور پارسی طبقات کے اداروں کے تحفظ اور انہیں حکومت کی جانب سے امداد فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیئے گئے۔ کمیشن نے مولانا آزاد اردو یونیورسٹی میں سیول سرویس کوچنگ سنٹر بند کیئے جانے پر نوٹس جاری کی جس پر یونیورسٹی حکام نے بتایا کہ اس سلسلہ میں یو جی سی سے اجازت کا حصول باقی ہے۔ صدرنشین نے حال ہی میں نظامیہ طبیہ کالج کا دورہ کرتے ہوئے یونانی دواخانہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے علاوہ طلبہ کے مسائل حل کرنے ڈائرکٹر آیوش کو ہدایت دی۔