تلنگانہ: بی آر ایس کا کپاس کی خریداری کی حد کو لے کر بی جے پی رکن پارلیمنٹ کی رہائش گاہ پر احتجاج

,

   

بی آر ایس قائدین کاٹن کارپوریشن آف انڈیا (سی سی آئی) کی طرف سے کسانوں سے کپاس کی خریداری کے لیے سات کوئنٹل فی ایکڑ کی حد مقرر کرنے پر احتجاج کر رہے تھے۔

حیدرآباد: بی جے پی ایم پی جی ناگیش کی عادل آباد میں رہائش گاہ پر کشیدگی پھیل گئی کیونکہ بی آر ایس کیڈرس نے مرکز سے ریاست میں کپاس کی خریداری پر عائد پابندیوں کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے کے لیے احتجاج کیا۔ بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے لیڈروں اور کارکنوں نے عادل آباد کے ایم پی کی رہائش گاہ کے سامنے احتجاج کیا۔

مظاہرین نے گھر میں گھسنے کی کوشش کی جس سے حالات کشیدہ ہو گئے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کی۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ پولیس نے بعد میں بی آر ایس لیڈر اور سابق وزیر جوگو رمنا اور دیگر لیڈروں کو حراست میں لے لیا۔

بی آر ایس قائدین کاٹن کارپوریشن آف انڈیا (سی سی آئی) کی طرف سے کپاس کی خریداری پر پابندیاں عائد کرنے پر احتجاج کر رہے تھے۔ سی سی آئی نے کسانوں سے کپاس کی خریداری کے لیے سات کوئنٹل فی ایکڑ کی حد مقرر کی ہے۔

بی آر ایس قائدین ایم پی کے گھر پر احتجاج پر بیٹھ گئے اور مطالبہ کیا کہ وہ مرکز پر پابندیاں ہٹانے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ جوگو رمنا نے کپاس کی خریداری پر نئی شرائط عائد کرنے پر مرکزی حکومت کی تنقید کی۔

انہوں نے زیادہ نمی والے کپاس کے لیے چھوٹ نہ دینے پر سی سی آئی کو تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ خریدی جانے والی کل مقدار کو بھی محدود کیا۔ عادل آباد ضلع، مہاراشٹر سے متصل، کپاس کی پیداوار کے ایک بڑے مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے، اور عادل آباد قصبے کے زرعی مارکیٹ یارڈ میں کسان سی سی آئی کی طرف سے عائد پابندیوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

سی سی آئی نے حال ہی میں خریداری کی حد کو 13 کوئنٹل فی ایکڑ سے کم کر کے 7 کوئنٹل کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ اس سے کسانوں میں تشویش پائی جاتی ہے، جنہوں نے سی سی آئی سے تمام پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا۔

کاشتکاروں نے کپاس میں نمی کی اجازت پر موجودہ پابندیوں پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ وزیر زراعت تملا ناگیشور راؤ نے مرکزی ٹیکسٹائل وزیر گری راج سنگھ اور سی سی آئی کے منیجنگ ڈائریکٹر للت کمار گپتا کو ایک خط لکھا، ان سے کپاس کی خریداری کے لیے نئے قوانین کو واپس لینے کی اپیل کی۔

وزیر نے ضلع کلکٹروں کی رپورٹوں کا حوالہ دیا جس میں بتایا گیا ہے کہ ریاست میں کپاس کی اوسط پیداوار تقریباً 11.74 کوئنٹل فی ایکڑ ہے۔ انہوں نے لکھا کہ سی سی آئی نے خریداری کی حد کو کم کر کے سات کوئنٹل فی ایکڑ کرنے سے انہیں بھاری نقصان ہو گا۔

وزیر زراعت نے سی سی آئی پر بھی زور دیا کہ وہ 20 فیصد تک نمی والی کپاس کی خریداری کرے تاکہ کسانوں کو مزید مشکلات سے بچایا جا سکے، جو پہلے ہی شدید بارشوں کی وجہ سے بھاری نقصان اٹھا چکے ہیں۔