پرنسپل نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ اس واقعہ کی رپورٹ ضلع کلکٹر اور محکمہ خواتین اور بچوں کی بہبود کو بھیج دی گئی ہے، اور یہ کہ اسکول اوپر کے احکامات پر عمل کرے گا۔
حیدرآباد: ایک چونکا دینے والے واقعہ میں، ضلع پریشد گورنمنٹ اسکول کریکیال کے گرلز ٹوائلٹ میں خفیہ کیمرے نصب پائے گئے، جسے طالبات نے پیر 27 اکتوبر کو بے نقاب کیا۔
اطلاعات کے مطابق کریم نگر ضلع کے گندھارا منڈل میں واقع اسکول میں پڑھنے والی کچھ لڑکیوں نے واش روم میں ایک مشکوک طور پر فلیشنگ کیمرہ ڈیوائس دیکھی اور اپنے والدین کو اس کی اطلاع دی۔ والدین نے اسکول پہنچ کر اسکول انتظامیہ کے خلاف برہمی کا اظہار کیا۔
پرنسپل نے گنگادھرا کے سب انسپکٹر (ایس آئی) وامسی کرشنا اور چوپا پنڈی سرکل انسپکٹر (سی آئی) پردیپ کمار کو اطلاع دی، جنہوں نے موقع پر پہنچ کر تحقیقات شروع کی۔ پولیس اسکول کے آس پاس سے شواہد اکٹھے کر رہی تھی۔
پرنسپل نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ اس واقعہ کی رپورٹ ضلع کلکٹر اور تلنگانہ خواتین و اطفال کی بہبود کے محکمے کو بھیج دی گئی ہے اور یہ کہ اسکول مذکورہ احکامات پر عمل کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ضلع کلکٹر جنہوں نے تمام ہائی اسکولوں اور پرائمری اسکولوں بالخصوص لڑکیوں کے اسکولوں میں ‘سنیہیتا کلب’ اور دیگر کلبوں کی شروعات کی ہے اور وہ اسکولوں سے براہ راست رپورٹ لے رہے ہیں۔ پرنسپل نے یقین دلایا کہ “اس کے احکامات کی بنیاد پر اسکول انتظامیہ ضروری کارروائی کرے گی۔”
دلچسپ بات یہ ہے کہ جنوری 2025 میں بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے سابق لیڈر اور میڈچل کے ایم ایل اے چودھری ملا ریڈی کی ملکیت والے سی ایم آر کالج آف انجینئرنگ میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا۔ اس واقعہ میں اس کیمپس کے ایک ہاسٹل کے اندر خفیہ کیمرے ملے تھے، جن پر طلباء نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا، جس سے کالج کے کیمپس کے اندر احتجاج شروع ہوا۔
تلنگانہ اسٹیٹ کمیشن برائے خواتین کی چیرپرسن نیریلا شاردا نے کیمپس کا دورہ کیا اور ہاسٹل انتظامیہ کے لاپرواہی کے رویہ کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔
تب اس نے کہا تھا کہ انکوائری رپورٹ کی بنیاد پر وہ یقینی طور پر ریاستی حکومت سے سی ایم آر کالج آف انجینئرنگ کو بند کرنے کی سفارش کریں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی سے بات چیت کریں گی اور جلد ہی پرائیویٹ کالجوں کے لیے قواعد وضع کریں گی۔
ہاسٹل کے باتھ رومز کے وینٹی لیٹرز کے شیشوں سے ملنے والے فنگر پرنٹس کی بنیاد پر دو افراد کو گرفتار کیا گیا تاہم کالج انتظامیہ کے خلاف تاحال کوئی کارروائی شروع نہیں کی گئی۔ ابھی تک کوئی اصول نہیں بنائے گئے ہیں۔
محکمہ تعلیم اور محکمہ داخلہ دونوں چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کے پاس وزیر ہیں۔
