تلنگانہ میں بی جے پی کا کوئی مستقبل نہیں

   

ٹی آر ایس کا متبادل صرف کانگریس ہوگی، کانگریس نائب صدر رنگاریڈی کا بیان

حیدرآباد 25 مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدر ایم رنگاریڈی نے دعویٰ کیاکہ کانگریس پارٹی حقیقی معنوں میں ٹی آر ایس کی متبادل ہے اور اِس بارے میں بی جے پی کے دعوے مضحکہ خیز ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے رنگاریڈی نے کہاکہ تلنگانہ میں بی جے پی کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ لوک سبھا انتخابات کی کامیابی بعض حلقوں میں مقامی مسائل اور ٹی آر ایس سے عوامی ناراضگی کا نتیجہ ہے۔ اُنھوں نے کانگریس قائدین اور کارکنوں سے اطہار تشکر کیا جنھوں نے دن رات محنت کرتے ہوئے کانگریس کے بہتر مظاہرہ کو یقینی بنایا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ 5 لوک سبھا حلقوں میں ٹی آر ایس کی کامیابی یقینی تھی اور دو حلقہ جات میں محض معمولی ووٹوں کے فرق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اُنھوں نے بتایا کہ تلنگانہ کی تاریخ میں کبھی بھی بی جے پی کو عوام نے قبول نہیں کیا ہے۔ صدر بی جے پی ڈاکٹر لکشمن کا یہ دعویٰ مضحکہ خیز ہے کہ مستقبل میں اصل مقابلہ ٹی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان رہے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ اسمبلی انتخابات میں 100 سے زائد نشستوں پر بی جے پی ضمانت نہیں بچا سکی۔ وہ کس طرح متبادل ہونے کا دعویٰ کرسکتی ہے۔ رنگاریڈی نے کہاکہ 17 کے منجملہ 12 حلقوں میں کانگریس نے بھرپور مقابلہ کیا جبکہ صرف دو حلقوں میں بی جے پی کو دوسرا مقام حاصل ہوا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس برسر اقتدار ٹی آر ایس کو بہ آسانی شکست دے سکتی ہے کیوں کہ لوک سبھا نتائج سے یہ واضح ہوچکا ہے کہ بنیادی سطح پر آج بھی کانگریس مستحکم ہے۔ پارٹی سے کئی ارکان اسمبلی کے انحراف کے باوجود عوام کانگریس کے ساتھ ہیں۔ کوئی بھی پارٹی سے علیحدگی اختیار کرے نتائج پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔