تلنگانہ میں تمام شہریوں کی صحت کی تفصیلات جمع کرنے کا منصوبہ

,

   

ملگ میں باغبانی کی یونیورسٹی اور تحقیقی مرکز کا افتتاح، چیف منسٹر کے سی آر کا خطاب

حیدرآباد۔/11 ڈسمبر، ( پی ٹی آئی) تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے چہارشنبہ کو کہا کہ ریاستی حکومت نے ریاست بھر میں شہریوں کے’ ہیلت پروفائیل‘ ( صحت کی تفصیلات ) جمع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کا آغازاُن ( کے سی آر ) کے حلقہ اسمبلی گجویل سے ہوگا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ’’ … اگر ہیلت پروفائیل تیار کیاجاتا ہے تو یہ بے انتہا مفید اورکارآمد ہوگا۔ترقی یافتہ ممالک میں ایسا کیا جاتا ہے۔ ہر فرد واحد کا ہیلت کارڈ ہوتا ہے اور میں نے فیصلہ کیا ہے کہ تلنگانہ میں بھی ایسا ہونا چاہیئے … میں وزیر ( صحت) راجندر سے کہہ چکا ہوں کہ وہ حلقہ اسمبلی گجویل سے اس کا آغاز کریں۔‘‘ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے گجویل میں چہارشنبہ کو مختلف ترقیاتی پروگراموں میں شرکت کے بعد ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہیلت پروفائیل میں کسی فرد کی صحت و طب سے متعلق تفصیلات جیسے بلڈ گروپ وغیرہ سے متعلق بنیادی معلومات شامل ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہیلت کارڈ پر صحت سے متعلق تمام باوثوق معلومات موجود ہونے کی صورت میں اگر کوئی شخص کسی حادثہ سے دوچار بھی ہوجاتا ہے تو اس صورت میں ڈاکٹرس فی الفور اس کا علاج کرسکتے ہیں۔ کے سی آر نے قبل ازیں ملگ میں ہارٹیکلچر یونیورسٹی کامپلکس کا افتتاح کیا۔

علاوہ ازیں انہوں نے فاریسٹ کالج اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ( جدید بلڈنگس کامپلکس ) کا افتتاح بھی کیا۔ یونیورسٹی کامپلکس کو مجاہد آزادی اور تلنگانہ جہد کار آنجہانی کونڈہ لکشمن باپو جی سے موسوم کیا گیا ہے اور یونیورسٹی میں کے سی آر نے اُن کے مجسمہ کی نقاب کشائی بھی کی۔ کے سی آر نے ملگ میں باغبانی سے متعلق ایک مرکز کا معائنہ بھی کیا۔ حکومت ٹاملناڈو نے میٹوپالیم میں باغبانی کے ایک ایسے مرکز کا قیام عمل میں لایا تھا جہاں انڈین فاریسٹ سرویس کیلئے منتخب کردہ طلبہ کی کثیر تعداد کو تعلیم و تحقیق میں مدد ملتی ہے۔ ٹاملناڈو کے اس پروگرام سے متاثر ہوکر حکومت تلنگانہ نے 2016 میں تلنگانہ فاریسٹ کالج اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا تھا۔ باغبانی کی یونیورسٹی کرناٹک، ہماچل پردیش اور ٹاملناڈو کے بعد تلنگانہ میں چوتھا تحقیقی مرکز ہے جہاں 29 ایکر اراضی پر 49 اقسام کے 47,770 پودے لگائے گئے ہیں۔اس طرح اب یہ توقع کی جارہی ہے کہ تلنگانہ میں بہت جلد سیب کی کاشت بھی ہوسکے گی اور بالخصوص اضلاع عادل آباد،نرمل، کمرم بھیم آصف آباد وغیرہ سیب کی کاشت کیلئے کافی موزوں سمجھے جارہے ہیں۔