تلنگانہ میں رائے دہی کے فیصد میں اضافہ پر کانگریس کو تشویش: ششی دھر ریڈی

   

ای وی ایم مشینوں میں الٹ پھیر کا اندیشہ، نظام آباد میں 14 اور سکندرآباد میں 7 فیصد رائے دہی کا اضافہ
حیدرآباد۔15 اپریل (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں رائے دہی کے اختتام کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے اضافی رائے دہی کے فیصد کی اجرائی پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ شام 5 بجے رائے دہی کے اختتام پر پولنگ ایجنٹس کو پریسائڈنگ آفیسرس کی جانب سے فارم 17c میں پولنگ سے متعلق تفصیلات درج کی گئیں لیکن دوسرے دن چیف الیکٹورل آفیسر نے زائد پولنگ کے فیصد کے ساتھ اعلامیہ جاری کیا۔ تلنگانہ پردیش کانگریس الیکشن کمیشن کوآرڈینیشن کمیٹی کے صدرنشین ایم ششی دھر ریڈی اور سابق رکن پارلیمنٹ انجن کمار یادو نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ رائے دہی کے فیصد کا جائزہ لیا گیا۔ قائدین نے 24 گھنٹوں میں رائے دہی کے فیصد میں اضافے کے الیکشن کمیشن کے دعوے پر حیرت کا اظہار کیا۔ ششی دھر ریڈی نے کہا کہ نظام آباد میں مقررہ وقت شام 5 بجے کے بعد جو فیصد جاری کیا گیا اس میں 14 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جبکہ سکندرآباد میں 7 فیصد رائے دہی کا اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ رائے دہی کے اختتام پر جو اعداد و شمار جاری کیئے گئے تھے، وہ رات میں کس طرح تبدیل ہوگئے۔ کانگریس پارٹی نے سکندرآباد لوک سبھا حلقے کے تحت آنے والے 7 اسمبلی حلقوں کی پولنگ تفصیلات جاری کرنے کا ریٹرننگ آفیسر سے مطالبہ کیا ہے تاکہ اس بات کا جائزہ لیا جاسکے کہ امیدواروں کے پاس موجود تفصیلات میں کس طرح اضافہ کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ ایجنٹس کو رائے دہی کے اختتام کے بعد پریسائڈنگ آفیسرس فارم 17C میں رائے دہی کی تفصیلات درج کرتے ہیں اور یہ فارم کانگریس کے پاس موجود ہیں۔ شام 5 بجے کے بعد یہ جاری کیئے گئے۔ بعض پریسائڈنگ آفیسرس نے تفصیلات جاری نہیں کیئے جس پر ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔ ششی دھر ریڈی نے الزام عائد کیا کہ حکومت ایم پی ٹی سی اور زیڈ پی ٹی سی انتخابات میں عجلت کررہی ہے حالانکہ جولائی تک انتخابات منعقد کیے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت 22 اپریل سے انتخابی عمل شروع کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے لیکن ابھی تک اپوزیشن جماعتوں کو ووٹر لسٹ اور تحفظات کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔ انہوںنے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس حکومت انتخابات کے انعقاد میں من مانی کررہی ہے۔ کانگریس پارٹی ان تمام پہلوئوں کا جائزہ لے گی۔ ششی دھر ریڈی نے کہا کہ انتخابی عمل میں من مانی کرنا ٹی آر ایس کی عادت بن چکی ہے۔ انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا کہ اسمبلی انتخابات کی طرح لوک سبھا میں بھی ووٹنگ مشینوں میں الٹ پھیر کیا گیا ہے۔ انجن کمار یادو نے کہا کہ رائے دہی کے فیصد میں اضافے سے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے بارے میں عوام میں شبہات پیدا ہورہے ہیں۔