تلنگانہ میں چار سال کے دوران 4 انکاونٹر

   

حیدرآباد ۔ 7 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ کے قیام کے بعد کے چندر شیکھر راؤ کی قیادت میں تشکیل پانے والی حکومت میں چار سال کے دوران چار پولیس انکاونٹرس ہوئے ہیں ۔ دیشا کیس میں چار ملزمین کا تازہ انکاونٹر کا واقعہ قومی و علاقائی بحث کا موضوع بن گیا ہے ۔ 7 اپریل 2015 کو جنگاؤں کے قریب پہلا انکاونٹر ہوا تھا جس میں وقار الدین اور اس کے ساتھیوں امجد ، ذاکر ، حزار خاں اور حنیف کو حیدرآباد لے جایا جارہا تھا اور راستے میں پولیس نے وقار الدین اور اس کے ساتھیوں کا انکاونٹر کردیا ۔ سال 2015 میں ہی ایک اور انکاونٹر ہوا ۔ ضلع ورنگل کے وینگلاپور کے جنگلاتی علاقہ میں ہوا جس میں پولیس اور ماویسٹوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلہ میں شرونی عرف میتھا اور ودیا ساگر ریڈی عرف سوریا کو ہلاک کیا گیا ۔ سیول رائٹس گروپس نے اسے فرضی انکاونٹر قرار دیا تھا ۔ تیسرا انکاونٹر گینگسٹر نعیم کا کیا گیا تھا موجودہ سائبر آباد پولیس کمشنر سجنار نے اس انکاونٹر میں اہم رول ادا کیا تھا ۔۔