تلنگانہ کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے اپوزیشن کی غنڈہ عناصر کیساتھ سازش

   

کریم نگر میں وجئے اتسو سبھا سے چیف منسٹر ریونت ریڈی کا خطاب

حیدرآباد۔20۔نومبر(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ جلد ہی گلف بورڈ کے قیام کے سلسلہ میں اقدامات کرے گی تاکہ خلیجی ممالک میں خدمات انجام دینے والے ہندستانیوں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ ریاستی حکومت کی جانب سے خلیجی ممالک میں خدمات کی انجام دہی کے دوران فوت ہونے والوں کے لئے 5 لاکھ روپئے کی انشورنس اسکیم کا آغاز کیاگیا ہے۔ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر اے ریونت ریڈی نے آج ویملواڑہ میں وجئے اتسوتقاریب سے خطاب کے دوران یہ بات کہی۔ ریونت ریڈی نے سابق چیف منسٹرتلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو اسمبلی آنے کا چیالنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ حکومت تلنگانہ عوام کے مفاد میں کام نہیں کر رہی ہے تو وہ بہ حیثیت سے ذمہ دار اپوزیشن قائد اسمبلی پہنچ کر اپنے ادعا جات پیش کریں۔ چیف منسٹر تلنگانہ نے کہا کہ ریاستی حکومت ترقیاتی کاموں کے لئے اراضیات حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور کچھ لوگ غنڈہ عناصر کے ساتھ مل کر ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ چیف منسٹر نے بی آر ایس قائدین سے استفسار کیا کہ 10 برسوں کے دوران ترقیاتی کاموں کے لئے انہو ںنے کتنی اراضیات حاصل کی ہیں اور کتنی اراضیات ترقیاتی کاموں کے نام پر حاصل کرتے ہوئے اس پر قبضہ کئے گئے ہیں تمام تفصیلات حکومت کے پاس موجود ہے۔ مسٹر اے ریونت ریڈی ویملواڑہ میں ترقیاتی کاموں کے افتتاح کے بعد ریاستی حکومت کی جانب سے ’وجئے اتسو‘ سبھا سے خطاب کے دوران یہ بات کہی ۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت تلنگانہ زرعی کسانوں اور مزدوروں کے علاوہ دیگر تمام طبقات کی ترقی کے لئے اقدامات کررہی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کوڑنگل میں صنعتی اداروں کے فروغ کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے ایسی اراضی کو حاصل کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں جہاں گھانس کی کاشت بھی نہیں ہوتی لیکن اپوزیشن کوڑنگل کی ترقی کو روکنے کے لئے اسے مسئلہ بناتے ہوئے عہدیداروں پر حملہ کروارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جن لوگوں نے عہدیداروں پر حملہ کیا ہے ان کے خلاف مزید مقدمات درج کئے جائیں گے تاکہ اس طرح کی حرکت دوبارہ نہ ہو۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ لاگی چرلہ میں حصول اراضیات کے لئے حکومت کی جانب سے اراضی کی قیمت کو بڑھا کر 3گنا ادا کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی ہے لیکن اس کے باوجود حکومت کی جانب سے انجام دیئے جانے والے ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ بی آر ایس کے 10 سالہ دور اقتدار میں جو کام نہیں ہوئے ہیں اس سے کئی زیادہ کام کانگریس حکومت نے اقتدار حاصل کرنے کے 10 ماہ میں مکمل کرلئے ہیں۔ اے ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں عوامی حکومت نے 50 ہزار ملازمتوں کی فراہمی کے اقدامات کئے اور کسانوں کے 18ہزار کروڑ کے قرض معاف کرنے کے اقدامات کئے گئے ہیں ۔ انہو ںنے استفسار کیا کہ ریاست میں 10 سالہ دور حکومت میں بی آ رایس نے کسانوں کے کتنے قرض معاف کئے ہیں۔ مسٹر اے ریونت ریڈی نے اپنے دورۂ کریم نگر کے دوران ویملواڑہ کے مندر میں درشن کئے ۔ انہو ںنے اس موقع پر مڈ مانیئرکے متاثرین کے لئے 4696 مکانات کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا جو کہ 235کرور کی لاگت سے تعمیر کئے جائیں گے۔علاوہ ازیں 50 کروڑ کی لاگت سے دھاگہ کے ڈپو کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا ۔ چیف منسٹر نے ریاستی حکومت کی ایک ماہ طویل تقاریب کے سلسلہ میں منعقدہ جلسہ عام میں شرکت سے قبل مختلف ترقیاتی کاموں کا افتتاح انجام دیا ۔ انہو ں نے 166 کروڑ کی لاگت سے میڈیکل کالج اور ہاسٹل بلاک کی تعمیر کے لئے منعقدہ بھومی پوجا میں شرکت کی ۔45 کروڑ کی لاگت سے سڑک کی توسیع کے کاموں کو افتتاح انجام دیا اس کے علاوہ میڈی پلی منڈل میں جونئیر کالج اور اڈوانس ٹکنالوجی سنٹر کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا ۔
۔ سرسلہ میں سپرٹنڈنٹ آف پولیس کے دفتر‘ ڈسٹرکٹ لائبریری کی تعمیر کا آغاز کیا ۔ انہو ںنے 4کروڑ 80 لاکھ کی لاگت سے تعمیر شدہ ورکنگ ویمن ہاسٹل کی عمارت کا افتتاح انجام دیا۔ انہوں نے ترقیاتی کاموں کے افتتاح کے بعد منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی وزیر کیپٹن اتم کمار ریڈی 30 نومبر تک ضلع کریم نگر کے ترقیاتی کاموں کے سلسلہ میں جائزہ اجلاس منعقد کریں گے۔ انہوں نے کریم نگر کو انقلابی سر زمین قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سرزمین پر پیدا ہونے والے پی وی نرسمہا راؤ نے ملک کے وزیر اعظم کی حیثیت سے جو خدمات انجام دی ہیں وہ ملک کے معاشی اصلاحات میں اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی سرزمین سے محترمہ سونیا گاندھی نے تشکیل تلنگانہ کا وعدہ کیا تھا اور کانگریس نے تلنگانہ عوام سے کئے گئے وعدہ کو پورا کرتے ہوئے یہ ثابت کردیا کہ کانگریس جو کہتی ہے وہ کر کے دکھاتی ہے۔انہوں نے پیشرو حکومت کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 10 سال کے دوران ریاست کو قرض کے بوجھ تلے دبایا گیا ہے ۔ انہوں نے کالیشورم پراجکٹ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ کالیشورم کے ایک بوند پانی کے استعمال کے بغیر ریاست میں کسان باریک چاول پیدا کر رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے منعقدہ اس تقریب میں ریاستی وزراء کیپٹن اتم کمار ریڈی ‘ مسٹر ڈی سریدھر بابو‘ مسٹر دامودرراج نرسمہا‘ مسٹر پونم پربھاکر ‘ صدرپردیش کانگریس مسٹر مہیش کمار گوڑ ‘ جناب سید عظمت اللہ حسینی صدرنشین تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کے علاوہ مسٹر کڈیم سری ہری اور دیگر پارٹی قائدین موجود تھے ۔3