تلنگانہ کی فلاحی اسکیمات ، دیگر ریاستیں نقل کررہی ہیں

   

پارلیمانی انتخابات میں ٹی آر ایس کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل : کے ٹی آر

ورنگل۔ 7 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ورنگل ، تحریک تلنگانہ کا گڑھ رہا ہے۔ کے سی آر ورنگل کی ترقی کیلئے سنجیدہ ہیں۔ تلنگانہ میں حیدرآباد کے بعد ورنگل تیز رفتار ترقی کرنے والا ضلع پروفیسر جئے شنکر کی خدمات کو کبھی بھی بھلایا نہیں جاسکتا۔ تلنگانہ کی فلاحی اسکیمات کی مرکز اور دیگر ریاستیں نقل کررہی ہیں۔ لوک سبھا کیلئے عام انتخابات میں ٹی آر ایس بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی۔ مرکز میں فیڈرل فرنٹ اہم کردار ادا کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار ٹی آر ایس کارگذار صدر کے تارک راما راؤ نے آج ورنگل کے تاریخی مقام اعظم جاہی ملز گراؤنڈ میں ٹی آر ایس پارٹی کے ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو چاہئے کہ جس طرح اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کو بھاری اکثریت سے کامیابی دلوائی تھی۔ کہیں اس سے زیادہ لوک سبھا انتخابات میں دلائیں۔ انہوں نے نریندر مودی پر راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں ان کی پالیسیوں کی وجہ سے عوام میں ان کا وقار گرتا چلا جارہا ہے۔ مرکز میں آئندہ کانگریس اکثریت میں آنے کے موقف میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر نے کاکتیہ تالابوں کو نظر میں رکھتے ہوئے مشن کاکتیہ کا آغاز کیا۔ اعظم جاہی ملز دنیا کی مشہور ملز تھی۔ اس سے متاثر ہوکر ورنگل میں ایشیا کا سب سے بڑا کاکتیہ میگا ٹیکسٹائل پارک کے قیام کیلئے سنگ بنیاد رکھا گیا۔ شہر کی ترقی کیلئے خصوصی طور پر 300 کروڑ منظور کئے جاچکے۔ گوداوری دیوادلہ پراجیکٹ و دیگر کے ذریعہ کسانوں کو پانی سربراہ کیا جارہا ہے، برقی کٹوتی ختم ہوچکی ہے۔ آج تلنگانہ کی فلاحی اسکیمات سے متاثر ہوکر نریندر مودی کسانوں کی بات کررہے ہیں۔ کے ٹی آر کی آمد پر ملگ روڈ سے زبردست بائیک ریالی نکالی گئی۔ ایم جی ایم سرکل پر اقلیتی قائدین کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر اقلیتی قائدین مولانا یوسف زاہد مظاہری، سید مسعود، چاند پاشاہ، یعقوب علی، عارف، ابراہیم، غلام افضل منا بھائی، خیرالنساء بیگم، سمیت یعقوب پاشاہ و دیگر موجود تھے۔ جلسہ گاہ میں سابق ڈپٹی سی ایم کڈیم سری ہری ریاستی وزیر ایم ایل دیاکر راؤ ارکان اسمبلی ڈی ونئے بھاسکر، این نریندر، آر رمیش کے علاوہ گریٹر میونسپل کارپوریشن میئر خواجہ سراج الدین کے علاوہ، محمد غوث الدین و دیگر قائدین موجود تھے۔