تلگو دیشم کے دو ارکان اسمبلی کی ٹی آر ایس میں شمولیت کی تیاری

   

وینکٹ ویریا کو وزارت کی پیشکش،اندرون دو یوم اہم فیصلہ کا امکان
حیدرآباد ۔ 10 ۔ جنوری (سیاست نیوز) کھمم ضلع سے تعلق رکھنے والے تلگو دیشم کے دو ارکان اسمبلی کی ٹی آر ایس میں شمولیت سے متعلق اطلاعات نے پھر ایک بار شدت اختیار کرلی ہے۔ اسمبلی انتخابات میں کھمم وہ واحد ضلع ہے جہاں تلگو دیشم پارٹی کو دو نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی جبکہ اس کے دیگر امیدوار ٹی آر ایس کے مقابلہ شکست سے دوچار ہوگئے۔ ٹی آر ایس کی شاندار کامیابی اور حکومت کی تشکیل کے بعد سے دونوں ارکان اسمبلی کی ٹی آر ایس میں شمولیت کی قیاس آرائیوں کا آغاز ہوگیا۔ کھمم سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ سرینواس ریڈی اور سابق وزیر ٹی ناگیشور راؤ نے دونوں ارکان اسمبلی سے بات چیت کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سینئر رکن ایس وینکٹ ویریا کو وزارت میں شمولیت کا پیشکش کیا گیا ہے جبکہ دوسرے تلگو دیشم رکن ایم ناگیشور راؤ کو پارلیمنٹری سکریٹری کا عہدہ دیا جاسکتا ہے۔ دونوں ارکان اسمبلی اگرچہ اپنی شمولیت کی اطلاعات کی تردید کر رہے ہیں لیکن ٹی آر ایس کے حلقہ ان کی آمد کے بارے میں مطمئن ہیں۔ اطلاعات کے مطابق آئندہ دو دنوں میں دونوں ارکان اسمبلی اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں اہم فیصلہ کریں گے ۔ حیدرآباد میں ٹی آر ایس قائدین کے ساتھ وینکٹ ویریا کی ملاقات کی توثیق ہوچکی ہے۔ تاہم ان کی شمولیت کی شرائط کیا ہیں، اس کا انکشاف نہیں ہوسکا۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر کے قریبی رشتہ دار اور رکن راجیہ سبھا نے بھی تلگو دیشم ارکان اسمبلی سے مذاکرات کئے ہیں۔ واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات میں آزاد امیدواروں کی حیثیت سے منتخب ہونے والے دو ارکان پہلے ہی ٹی آر ایس میں شامل ہوچکے ہیں۔ تلگو دیشم کے دو ارکان کی شمولیت کی صورت میں تلنگانہ سے تلگو دیشم پارٹی کا عملاً صفایا ہوجائے گا۔ وینکٹ ویریا کا شمار چیف منسٹر آندھراپردیش چندرا بابو نائیڈو کے بااعتماد رفقاء میں ہوتا ہے اور وہ نوٹ برائے ووٹ مقدمہ میں ملزم ہیں۔ گزشتہ اسمبلی میں تلگو دیشم کے ارکان کی ٹی آر ایس میں شمولیت کے باوجود وہ آخر وقت تک پارٹی میں برقرار رہے۔