تکمیل ِایمان کیلئے عترتِ محمدی ﷺسے محبت ضروری

   

ابوزہیر سید زبیر ہاشمی نظامی
مالک ذوالجلال کا بے حد احسان و شکر ہے کہ اُس نے ہم سب کو اپنے فضل و کرم سے بے حساب انعامات ، اکرامات، نوازشات سے استفادہ کا موقع عنایت فرمایا، یقینا ایسے موقع پر ہر بندئہ خدا پر لازم و ضروری ہے کہ اُس مالک حقیقی کا ہر حال میں شکر ادا کرتے رہیں۔ اور کوشش کریں کہ ہر لمحہ دین ِمتین کی اشاعت و بقا کے لئے حضرت امام حسین رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے جس طرح راہِ خدا میں اپنا سر کٹوائے ہیں اسی طرح ہمیں بھی جینے کا موقع ملے تو صرف اور صرف مولائے ذوالجلال اﷲ سبحانہ وتعالیٰ کو راضی کرنے، حبیب خدا احمد مجتبیٰ حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی محبت حاصل کرنے اور اپنی جان کو راہِ خدامیں نچھاور کرنے کی کوشش کریں گے۔
اے بندئہ خدایاد رکھنا کہ خوف ِخدا کیلئے محبت رسول ﷺ بے حد ضروری ہے، اور یہ بھی ذہن نشین کرلینا کہ محبت رسول ﷺکو حاصل کرنے کے لئے پہلے عترتِ محمدی ﷺسے محبت کرنا پڑیگا۔ عترت سے مراد اہل بیت اطہار {یعنی محمد عربی ﷺ، حضرت علی، حضرت فاطمہ، حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اﷲ عنہم اجمعین ہیں} سے لگاؤ اور وابستگی بہت ضروری ہے ۔ آج عترت محمدی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی محبت کیوں ضروری ہے اس کے متعلق تقریباً آٹھ احادیث شریفہ مختلف کُتب حدیث کے حوالے سے تحریر کی گئی ہیں۔ ان شاء اﷲان احادیث کو پڑھنے کے بعد نہ صرف ہماری زندگیوں میں انقلاب آئیگا بلکہ دوسروں کو بھی راہِ راست پر لانے اور گمراہی سے بچنے اور بچانے کا بھر پور موقع ملیگا۔ تو ملاحظہ ہو:
{۱} ’’حضرت عباس بن عبد المطلب رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ میں نے بارگاہِ رسالت مآب ﷺمیں عرض کیا : یا رسول اﷲ ﷺ! قریش جب آپس میں ملتے ہیں تو حسین مسکراتے چہروں سے ملتے ہیں اور جب ہم سے ملتے ہیں تو ایسے چہروں سے ملتے ہیں جنہیں ہم نہیں جانتے {یعنی جذبات سے عاری چہروں کے ساتھ} حضرت عباس فرماتے ہیں : حضور نبی کریم ﷺیہ سن کر شدید جلال میں آگئے اور فرمانے لگے : اس ذات کی قسم ! جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے کسی بھی شخص کے دل میں اس وقت تک ایمان داخل نہیں ہوسکتا جب تک اﷲ تعالیٰ اور اُس کے رسول ﷺ اور میری قرابت کی خاطر تم سے محبت نہ کرے۔‘‘{احمد، نسائی}
{۲} ’’حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم ﷺنے فرمایا: تم میں سے بہترین وہ ہے جو میرے بعد میری اہل کے لئے بہترین ہے۔‘‘ {حاکم، ابویعلیٰ}
{۳} ’’حضرت ابورافع رضی اﷲ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور اکرم ﷺحضرت علی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے فرمائے: اے علی ! تم اور تمہارے مددگار میرے پاس حوض کوثر پر چہرے کی شادابی اور سیراب ہوکر آئیں گے اور ان کے چہرے {نور کے سبب} سفید ہوں گے اور بے شک تمہارے دشمن میرے پاس حوض کوثر پر بد نما چہروں کے ساتھ اور سخت پیاس کی حالت میں آئیں گے۔‘‘ {طبرانی}
{۴} ’’حضرت سیدنا جابر بن عبداﷲ رضی اﷲ عنہما بیان کرتے ہیں حضور نبی اکرم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک میں نے اپنی بیٹی کا نام فاطمہ رکھا ہے کیونکہ اﷲ تعالیٰ نے اُسے اور اُس کے چاہنے والوں کو آگ سے چھڑا لیا ہے۔‘‘ {امام دیلمی}
{۵} ’’حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اﷲ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں حضور نبی اکرم ﷺنے فرمایا: اہل بیت مصطفی ﷺکی ایک دن کی محبت پورے سال کی عبادت سے بہتر ہے اور جو اسی محبت پر فوت ہوا تو وہ جنت میں داخل ہوگیا۔‘‘ {دیلمی}
{۶} ’’حضرت ابو حمید ساعدی رضی اﷲ عنہ بیان کرتے ہیں کہ صحابہ کرام نے عرض کیا: یارسول اﷲ ﷺ ! ہم آپ پر کیسے درود بھیجیں؟ تو آپ ﷺنے فرمایا: کہو: اے اﷲ تو درود بھیج، محمد ﷺاور آپ ﷺکی ازواج مطہرات اور آپ ﷺکی ذریتِ طاہرہ پر جیسا کہ تو نے درود بھیجا حضرت ابراہیم علیہ السلام کی آل پر اور برکت عطا فرما محمد ﷺکو اور آپ ﷺکی ازواج مطہرات کو اور آپ ﷺکی ذریتِ طاہرہ کو جیسا کہ تو نے برکت عطا کی حضرت ابراہیم علیہ السلام کو بے شک تو حمید مجید ہے۔‘‘ {متفق علیہ}
{۷} ’’حضرت ابو مسعود انصاری رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے نماز پڑھی اور مجھ پر اور میرے اہل بیت پر درود نہ پڑھا اس کی نماز قبول نہ ہوگی۔ حضرت ابو مسعود انصاری رضی اﷲ عنہ فرماتے ہیں اگر میں نماز پڑھوں اور اس میں حضور نبی کریم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم پر درود پاک نہ پڑھوں تو میں نہیں سمجھتا کہ میری نماز کامل ہوگی۔‘‘ {دارقطنی، بیہقی}
{۸} ’’حضرت جابر بن عبداﷲ رضی اﷲ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی کریم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو دوران حج عرفہ کے دن دیکھا کہ آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم قصواء نامی اونٹنی پر سوار خطاب فرمارہے ہیں۔ پس میں نے آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اے لوگو! میں تم میں وہ چیز چھوڑی ہے کہ اگر تم اُسے مضبوطی سے تھام لو تو کبھی گمراہ نہیں ہوگے اور وہ چیز کتاب اﷲ اور میری عترت اہل بیت ہیں۔‘‘ {ترمذی، طبرانی}
ذکر کی گئی احادیث شریفہ سے یہ بات معلوم ہوگئی ہے کہ تکمیل ایمان کے لئے عترت محمدی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم سے محبت رکھنا لازم ہے، اسی طرح اگر گمراہی سے دور رہنا ہو تو اس طرح کی اور احادیث شریفہ کو پڑھتے رہنا پڑے گا۔
zubairhashmi7@gmail.com