تیونس میں کرفیو ختم، مساجد کھولنے کا اعلان

,

   

تیونس۔24 مئی (سیاست ڈاٹ کام) تیونس نے کرفیو اٹھانے اور نئے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے مقرر حفاظتی اقدامات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔تیونس پہلا عرب ملک ہے جہاں کورونا کرفیو اٹھایا گیا ہے، مساجد اور قہوہ خانے کھولے جا رہے ہیں۔ ویب سائٹ کے مطابق تیونس کی حکومت نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے اور عوام کو اس سے بچانے کے لیے مقرر حفاظتی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں. قرنطینہ اقدامات بتدریج ختم کردیے جائیں گے۔تیونس نے 4 جون سے مساجد، تمام عبادت گاہیں، قہوہ خانے، ریستوران اور ہوٹل کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔تیونس کی حکومت کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں یہ اشارہ بھی دیا ہے کہ اگر کورونا وائرس ملک میں دوبارہ پھیلنے لگا تو حفاظتی اقدامات دوبارہ بحال کردیے جائیں گے اور کرفیو اٹھانے کا فیصلہ واپس لے لیاجائے گا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ شروع میں ہوٹل اور ریستورانوں کو 50 فیصد تک سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت ہوگی۔ پورے ملک میں صحت پروگرام کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ جلد ہی سیاحتی اداروں میں کورونا سے بچاؤ کے لیے انتظامات کی تفصیلات جاری ہوں گی۔حکومت تیونس نے کہا ہے کہ پروگرام کے مطابق 14 جون کو پورے ملک میں تمام قرنطینہ انتظامات ختم کردیے جائیں گے لیکن صفائی، سماجی دوری اور ماسک کی پابندی برقرار رہے گی۔یونیورسٹیاں 8 جون سے کھل رہی ہیں۔ طلبہ معمول کے مطابق امتحانات دیں گے۔ طلبہ کے لیے ٹرانسپورٹ 4 جون سے بحال کردی جائے گی لیکن ملک کے مختلف صوبوں کے درمیان آمد ورفت پر پابندی جاری رہے گی۔