’جئے شری رام کا نعرہ لگانے کیلئے مجبور نہیں کیا جاسکتا‘

,

   

تباہ کن ایجنڈہ کو ترقی کے ایجنڈہ پر غالب ہونے کی اجازت نہیں دی جائیگی:نقوی
نئی دہلی ۔25 جون ۔( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی وزیر اقلیتی اُمور مختار عباس نقوی نے جھارکھنڈمیں ایک 24 سالہ نوجوان کو ہجومی تشدد میں ہلاک کرنے کے واقعہ کو آج ایک انتہائی وحشیانہ جرم قرار دیا اور کہاکہ ’’جئے شری رام ‘‘ کا نعرہ عوام اپنی مرضی و خوشی سے لگاسکتے ہیں اور یہ نعرہ لگانے کیلئے کسی کو زبردستی مجبور نہیں کیا جاسکتا ۔ مختار عباس نقوی آج یہاں خادم الحجاج کے تربیتی پروگرام سے خطاب کررہے تھے ، انھوں نے اس واقعہ میں ملوث خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ۔ واضح رہے کہ جھارکھنڈ کے سریلاکھرسوان ضلع میں ایک ہجوم نے تبریز انصاری پر سرقہ کا الزام لگاتے ہوئے اس کو ’جئے شری رام ‘ اور ’جئے ہنومان‘ کا نعرہ لگانے کیلئے زبردستی مجبور کرتے ہوئے بری طرح زدوکوب کیا تھا اور ہجوم کے ہاتھوں وحشیانہ پٹائی کے سبب یہ نوجوان فوت ہوگیا تھا۔ مختار عباس نقوی نے کہاکہ ’’اس قسم کے واقعات کی تائید نہیں کی جاسکتی اور کہا کہ ہم تہہ کرچکے ہیں کہ تباہ کن ایجنڈہ کو ترقی کے ایجنڈہ پر غالب ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی‘‘ ۔ انھوں نے کہاکہ ’’اس قسم کے واقعات میں ملوث افراد کا ایک ہی مقصد ہوتا ہے وہ صرف حکومت کی طرف سے بحال کردہ مثبت و خوشگوار فضاء کو مکدر کرنا چاہتے ہیں۔ یہ اگرچہ اپنی نوعیت کے اکا دکا واقعات ہوتے ہیں لیکن اس سے صورتحال متاثر ہوتی ہے ۔ عوام کے خلاف اس قسم کے وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کرنے والے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ‘‘ ۔ تبریز انصاری کی ہلاکت کے ضمن میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے 11 افراد کو گرفتار کرلیا ہے ۔