جئے پور جیل میں پاکستانی قیدی کا قتل

,

   

ہریانہ میں دو کشمیری نوجوانوں کو زدوکوب کرکے ٹرین سے ڈھکیل دیا گیا
جئے پور ۔ 20 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) جئے پور کی سنٹرل جیل میں پاکستانی قیدی کا قتل کردیا گیا۔ ساتھی قیدیوں کے ساتھ بحث و تکرار کے بعد یہ واقعہ پیش آیا۔ پاکستانی شہری 50 سالہ شکراللہ کو دیگر قیدیوں نے لشکرطیبہ گروپ سے تعلق رکھنے کے الزام میں زدوکوب کیا اور ہلاک کردیا۔ پولیس عہدیداروں کا کہنا ہیکہ قیدیوں میں ٹی وی کی آواز بڑھانے کے مسئلہ پر جھگڑا ہوا تھا۔ تین یا چار قیدی عمر قید کی سزاء کاٹنے والے شکراللہ کی ہلاکت کیلئے ذمہ دار ہیں۔ وہ پاکستان کے صوبہ پنجاب میں سیالکوٹ کا متوطن تھا۔ پولیس نے قتل کا کیس درج کیا ہے۔ یہ واقعہ اس وقت رونما ہوا جب ہندوستان اورپاکستان کے درمیان پلوامہ دہشت گرد حملہ کی وجہ سے کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔ انسپکٹر جنرل (محابس) بھوپیندر سنگھ نے کہا کہ شکراللہ کو 2011ء سے جیل کی خصوصی سیل میں رکھا گیا تھا۔ وہ دیگر سات افراد کو پنجاب کی جیل میں نوجوان افراد کے اندر اشتعال پیدا کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ 30 نومبر 2017ء کو تمام دہشت گردوں کو عمر قید کی سزاء سنائی گئی تھی۔ اسی دوران ہریانہ کے ضلع روہتک میں دو کشمیری نوجوانوں کو زدوکوب کرکے ٹرین سے نیچے ڈھکیل دیا گیا۔ یہ واقعہ روہتک کے کمل نگر میں کرایہ کے مکان میں مقیم احمد اور جاوید کے ساتھ پیش آیا جو کشمیر کے ضلع گلگام سے تعلق رکھتے ہیں ۔ یہ لوگ کشمیر سے شال اور کمبل فروخت کرنے یہاں آئے تھے۔ٹرین میں سوار ہونے کے بعد مسافروں کو پتہ چلا کہ یہ نوجوان کشمیری ہیں تو انہیں زدوکوب کرنا شروع کیا۔

جئے پور جیل میں پاکستانی شہری کی ہلاکت پر احتجاج
اسلام آباد ۔ 20 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے آج ہندوستان کی ریاست راجستھان کی جئے پور جیل میں پاکستانی شہری کی ہلاکت پر اظہارتشویش کرتے ہوئے ہندوستان سے فوری جواب طلب کیا ہے۔ 50 سالہ شکراللہ کی ہلاکت پر پاکستان نے گہری تشویش ظاہر کی اور نئی دہلی میں متعین پاکستانی ہائی کمیشن سے کہا کہ وہ ہندوستانی حکام کے سامنے اس مسئلہ کو اٹھائیں اور اس پر رپورٹ پیش کریں۔ پاکستان نے حکومت ہند سے بھی رابطہ قائم کرتے ہوئے ہندوستانی جیلوں میں محروس تمام پاکستانی قیدیوں کی فل پروف سیکوریٹی کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔