جاریہ ماہ کورونا کے کیسوں میں مزید اضافہ کا اندیشہ

   

13 خانگی لیباریٹریز کو حکومت کی نوٹس، ٹسٹوں میں بے قاعدگیوں کا انکشاف
حیدرآباد: ڈائرکٹر پبلک ہیلت ڈاکٹر سرینواس نے ریاست میں کورونا کیسوں میں اضافہ کا اندیشہ ظاہر کیا اور کہا کہ جولائی میں کیسوں میں بھاری اضافہ کا اندیشہہے ۔ تاہم زیادہ تر متاثرین میں کورونا کی معمولی علامات ہوں گی جو قابل علاج رہیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ میں کیسیس میں اضافہ کے ساتھ صحت یاب افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔ 10,000 سے زائد مریض صحت یاب مکانات لوٹ چکے ہیں ۔ 4 سرکاری ہاسپٹلس میں 2500 مریض ہیں اور مزید بستروں کی گنجائش موجود ہیں۔ ڈاکٹر سرینواس نے بتایا کہ جون کے پہلے ہفتہ میں 900 کیسیس درج کئے گئے تھے جبکہ آخری ہفتہ سے کیسیس کی تعداد میں اضافہ ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ ہاسپٹلس میں آکسیجن سے مربوط بستروں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے کیونکہ زیادہ تر مریض سانس میں تکلیف کی شکایت کر رہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ حقیقی کورونا مریضوں کی تعداد کا پتہ چلانے حکومت مزید خانگی لیابس کو ٹسٹنگ کی اجازت پر غور کر رہی ہے۔ کورونا پازیٹیو مریضوں کو علاج کیلئے گاندھی ہاسپٹل منتقل کیا جارہا ہے جبکہ دوسرے ہاسپٹلس میں ٹسٹنگ کی سہولت ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 50 فیصد مریض صحت یاب ہوکر گھر لوٹ چکے ہیں۔ خانگی لیابس میں بے قاعدگیوں پر سرکاری دواخانوں میں ٹسٹوں کی صلاحیت میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ 23 خانگی لیابس کو کورونا ٹسٹ کی اجازت دی گئی اور حال میں ماہرین کی ٹیم نے خانگی لیابس کا دورہ کیا جہاں 13 لیابس میں بے قاعدگیاں پائی گئیں۔ ان کی رپورٹ میں فرق دیکھا گیا۔ ڈائرکٹر پبلک ہیلت نے بتایا کہ حما یت نگر میں واقع مشہور ڈیاگناسٹک سنٹر میں بے قاعدگیاں منظر عام پر آئی ہیں ۔ ان 13 خانگی لیباریٹریز کو نوٹس جاری کی گئی ہے۔ ریاست میں تاحال 50,000 سے زائد ٹسٹ کئے گئے جبکہ خانگی لیابس میں روزانہ 8000 ٹسٹوں کی صلاحیت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خانگی لیبارٹریز اپنی مقررہ صلاحیت سے دوگنے ٹسٹ کر رہے ہیں جس سے غلط رپورٹ آرہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کے اعداد و شمار درست ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی ذمہ داری کا احساس کرکے کورونا سے بچاؤ کی تدابیر کریں۔