جامعہ اسٹوڈنٹ جس کو گولی لگی’اسی وقت موقع پر پہنچاتھا‘

,

   

مہاتماگاندھی کی برسی کے موقع پر منعقدہ احتجاج کے دوران شاداب فاروق جس کودائیں ہاتھ میں گولی لگنے کی وجہہ سے زخمی ہوئے تھے۔
نئی دہلی۔جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طالب علم شاداب فاروق جو جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے قریب میں بندوق بردار کی گولی کے حملہ سے زخمی ہوئے ہیں وہ 22سالہ ماس کمیونکشن ریسرچ سنٹر(ایم سی آر سی) میں ایم اے سال اول کے طالب علم ہیں۔

مہاتماگاندھی کی برسی کے موقع پر منعقدہ احتجاج کے دوران شاداب فاروق جس کودائیں ہاتھ میں گولی لگنے کی وجہہ سے زخمی ہوئے تھے۔شاداب کی ایک ساتھی شریا گپتا نے کہاکہ”اسی وقت وہ مارچ میں اگے آیاتھا۔ جب حملہ آور نے بندوق نکال کر لہرائی بہت ساروں نے اس کو سمجھانے کی کوشش بھی کی تھی۔

وہاں پر پولیس بھی موجودتھی۔ اور پھر اچانک ایک گولی چلی‘ وہ کوئی بھی ہوسکتا تھا“۔

شریا نے کہاکہ”ہمیں پورا یقین تھا کہ کچھ نہیں ہوگا کیونکہ پولیس کی بھاری جمعیت وہاں پر موجودتھی۔ مگر اس نے گولی چلائی اور شاداب زخمی ہوگیا۔سڑک عبور کرنے کے لئے پولیس نے بریکٹس تک نہیں ہٹائے۔

ہاتھ سے خون بہہ رہاتھا اور وہ بریکٹس پر چڑھ کر آگے بڑھنے پر مجبور ہوا“۔

جموں کے بھدریواح علاقہ کا ساکنن فاروق چار سال قبل انگریزی لٹریچر میں بی اے کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے چار سال قبل یونیورسٹی میں داخلہ لیاتھا۔

وہ جامعہ تھیٹر گروپ کا بھی حصہ ہے۔فاروق کے مرکز کے ایک پروفیسر دانش اقبال نے کہاکہ وہ کیمپس میں کسی بھی سیاسی گروپ سے وابستہ نہیں ہے