جامعہ اسٹوڈنٹ کی نعش روم سے برآمد‘ فون پر 18سیکنڈ کا ایک پیغام بھی چھوڑا ہے

,

   

پولیس نے کہاکہ مذکورہ شخص ایک ایم اے کا اسٹوڈنٹ‘ نے ایک ویڈیو پیغام چھوڑا ہے جس میں اس نے خود کو اپنی موت کا ذمہ دار بھی ٹہرایا ہے
نئی دہلی۔جامعہ ملیہ اسلامیہ سے تعلیم حاصل کرنے والا سال اول گریجویٹ کے ایک 22سالہ نوجوان کی نعش ساوتھ ایسٹ دہلی کے اوکلا وہار کے ایک کرایہ کے مکان کے کمرے میں پنکھے سے لٹکی ہوئی ملی ہے

۔پولیس نے کہاکہ مذکورہ شخص ایک ایم اے کا اسٹوڈنٹ‘ نے ایک ویڈیو پیغام چھوڑا ہے جس میں اس نے خود کو اپنی موت کا ذمہ دار بھی ٹہرایا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ موت کی جانکاری اس وقت ملی جب متوفی کے کالج میں دیکھائی نہ دینے کے بعد اس کے دوست تلاش میں گھر پہنچے تھے۔

پنکھے سے لٹکے ہوئے نیچے اتارنے کے بعد فوری اسپتال لے جایاگیا جہاں پر اس کو ڈاکٹر س نے مردہ قراردیا۔ڈپٹی کمشنر آف پولیس(ساوتھ ایسٹ) چنموئے بسوال نے کہاکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے موت کی وجہہ کا پتہ چلے گا‘ اور رپورٹ کا انتظار ہے۔اس کے گھر والوں کو جانکاری دیدی گئی ہے۔

یونیورسٹی کے ایک عہدیدار نے کہا ہے انہیں جانکاری دی گئی ہے کہ فون پر متوفی طالب علم نے 18سکینڈ کا ایک ویڈیوریکارڈ کیا ہے‘ جس میں وہ کہتا سنائی دے رہے ہیں اس کی موت کا کوئی بھی ذمہ دار نہیں ہے

۔”ہم سب حیران ہیں“۔مذکورہ عہدیدار نے کہاکہ ”طالب علم کے اس اقدام کی وجہہ ہمیں معلوم نہیں ہے“۔