جامعہ مسجد کے باہر احتجاج کے ضمن میں دولوگوں کی گرفتاری

,

   

نوپور شرما او رنوین جندال کے خلاف نماز جمعہ کے بعد دہلی کی جامعہ مسجد کے باہر بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیاگیاتھا
نئی دہلی۔ جامعہ مسجد کے باہر نماز جمعہ کے بعد بی جے پی قائدین نوپور شرما او رنوین کمار جندال کی گستاخی کے خلاف پیش ائے احتجاج کے ضمن میں دہلی پولیس نے ہفتہ کے روز دو لوگوں کو گرفتار کیاہے۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس سنٹرل ضلع شویتا چوہان نے کہاکہ ”ائی پی سی کی دفعہ 153اے کے تحت دو لوگوں کی گرفتاری عمل میں ائی ہے۔

جمعہ کی نماز میں ہمیشہ ایک ہجوم رہتا ہے لہذا ہم چوکس رہتے ہیں۔ مگر جس انداز میں نماز کے بعد لوگ پلے کارڈس او ربیانرس لے کر باہر ائے تو مانا جارہا ہے اس کے پس پردہ کوئی پلاننگ ضرور تھی“۔

ڈی سی پی نے مزیدکہاکہ ”واٹس ایپ پر دئے گئے پیغامات اور اس معاملے کی ہم جانچ کررہے ہیں۔ ابتدائی تحقیقات میں 4-5مقامی لوگوں کی شناخت ہوئی ہے۔ مگر بیشتر لوگ مقامی نہیں تھے“۔

اس سے قبل نوپور شرما او رنوین جندال کے خلاف نماز جمعہ کے بعد دہلی کی جامعہ مسجد کے باہر بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیاگیاتھا۔ ڈی سی پی چوہان نے اے این ائی کو بتایاتھا کہ”کم ازکم 1500لوگ جامعہ مسجد میں نماز جمعہ کے لئے اکٹھا ہوتے ہیں۔

نماز کے بعد 300کے قریب لوگ باہر ائے اورنوپور شرما او رجندال اشتعال انگیز بیانات کے خلاف احتجاج شروع کیا“۔

دہلی پولیس نے کہاکہ انہوں نے پوسٹرس ہٹادئے اور حالات قابومیں ہیں۔ دہلی پولیس نے دو ایف ائی آر بی جے پی ترجمان نوپور شرما اور دیگر 31لوگوں کے خلاف درج کئے تھے جس میں اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی اور متنازعہ سادھو یاتی نرسنگ آنند کے نام بھی شامل ہیں۔

دہلی بی جے پی میڈیا سربراہ نوین کمار جندال جنھیں ان کے متنازعہ ریمارکس پر پارٹی سے برطرف کردیاگیا ہے اور صحافی صباء نقوی کے نام بھی دوسری ایف ائی آر میں شامل ہیں۔