جذباتی گیت کے ذریعہ 11سال کی ریپر نے غازہ میں زندگی کے حالات بیان کئے۔ ویڈیو

,

   

حیدرآباد۔ایک فلسطینی ریپر عبدالرحمن الشانتی نے غازہ پٹی میں زندگی کے حالات بیان کرنے پرمشتمل پیغام کو پھیلانے کے لئے موسیقی کا استعمال جیاہے۔

اپنے اس ریپ گیت کے لئے مذکورہ 11سالہ گلوکار انٹرنٹ پر دھوم مچارہا ہے

YouTube video

الجزیرہ نے مذکورہ نوجوان کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ”میں دنیا بھر کو بتانا چاہتاہوں کہ غازہ میں مذکورہ فلسطینی کیسے رہ رہے ہیں اور کس طرح ہم بچوں کو عام لوگوں کی طرح رہنا ہے مگر نہیں رہ رہے ہیں“۔

مذکورہ نو عمر ریپر اس وقت سرخیوں میں آگیاتھا جب اس کا انسٹاگرام پیچ کا کور گیت وائرل ہوا تھا۔ اس گیت کی وجہہ سے عبدالرحمن کو 92,000فالورس ملے تھے۔

اس ویڈیو عبدالرحمن اپنے کلاس کے ساتھیوں کے ساتھ کھڑے اور امریکی انگلش کے انداز میں گیت سناتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں

انہوں نے کہاکہ
سب سے پہلے یہ ہمارا ملک ہے

مجھے آپ کو بتانے دیں کے کیسا چل رہا ہے

ہم امن چاہتے ہیں اور ہمیں محبت چاہئے

لوگ عبادت اور پڑھائی کررہے ہیں مگر ہم نہیں

یہاں پر ایک موقع ہے آپ مرسکتے ہیں

چلو دیکھتے ہیں مستقبل میں کیاہے

میری زندگی لائن پر ہے

بلکہ گولیوں کے سوراخ کے بازو میں

میں یہ اپنی فیملی کے لئے کررہاہوں

میں اپنے روح کے لئے یہ کررہاہوں

کچھ چیزیں کبھی نہیں بدلتی

کچھ چیزیں اسی طرح رہتی ہیں

مگر جب یہ کہاجاتا ہے اور کیاجاتا ہے

فلسطین ابھی باقی رہے گا

ایم سی اے میں عبدالرحمن کا نام پیش کیاگیاہے۔

انہوں نے نو سال کی عمر میں پہلا ہپ ہاپ میوزیک کیاتھا۔ ایمنیم ان کے پسندیدہ ریپر ہیں