جرمنی میں مسجد پر حملہ، قرآن پاک کی بے حرمتی، مسلمانو ں میں اضطراب و بے چینی کی کیفیت

,

   

برلن: جرمنی کے شہر مونسٹر کے قریب واقع منڈن نامی ایک قصبہ میں نامعلوم افراد کی جانب سے مسجد کی بے حرمتی کی گئی ہے او رساتھ ہی مسجد میں رکھے گئے قرآن مجید کے نسخوں کی بھی بے ادبی کی گئی ہے۔ ایسا کہا جارہا ہے کہ یہ شرپسندی دائیں بازو کے شرپسندوں نے کی ہے۔ذرائع کے مطابق شر پسندوں نے ترک اسلامی انجمن کے زیر اہتمام منڈن باروس جامع مسجد پر انسانی غلاظت پھینک دی او رمسجد کے در دیوار او رصدر دروازہ کو نقصان پہنچایا۔

پولیس نے اس سلسلہ میں مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا۔ واضح رہے کہ چند روز قبل جرمنی میں بیک وقت تین مساجد پر حملہ کی دھمکیاں ملنے کے بعد انتظامیہ نے ان مساجد کو بند کروادیا تھا۔ تاہم کچھ روز بعد انہیں دوبارہ کھول دیا گیا۔ اس کے دوسرے دن انتہا پسندوں نے مسجد کو نشانہ بنایا۔ جرمنی میں اس وقت 47لاکھ مسلمان ہیں جن میں سے 30لاکھ مسلمان ترک نژاد ہیں۔جرمنی میں ترکی مسلمانو ں کے زیر اہتمام 857مساجد ہیں۔

ان مساجد میں ترکی ائمہ کو ہی امامت کے عہدہ پر فائز کیاجاتا ہے اور انہیں تنخواہیں بھی ترکی حکومت ہی ادا کرتی ہے۔ یہاں یہ تذکر ہ بے جانہ ہوگا کہ یوروپ بالخصوص جرمنی میں مسلمانو ں او رمساجد پر حملے کے واقعات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔