جس کا میں مولا ہوں اُس کا علی مولا ہے

   

’’حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک سائل حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آ کر کھڑا ہوا۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نماز میں حالتِ رکوع میں تھے۔ اُس نے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی انگوٹھی کھینچی۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انگوٹھی سائل کو عطا فرما دی۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے اور آپ ﷺ کو اُس کی خبر دی۔ اس موقع پر آپ ﷺپر یہ آیتِ کریمہ نازل ہوئی : (إِنَّمَا وَلِيُکُمُ ﷲُ وَ رَسُوْلُهٗ وَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوا الَّذِيْنَ يُقِيْمُوْنَ الصَّلَاةَ وَ يُؤْتُوْنَ الزَّکَاةَ وَ هُمْ رَاکِعُوْنَ) (بے شک تمہارا (مدد گار) دوست اللہ اور اُس کا رسول ہی ہے اور (ساتھ) وہ ایمان والے ہیں جو نماز قائم کرتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور وہ (اللہ کے حضور عاجزی سے) جھکنے والے ہیں) آپ ﷺنے اس آیت کو پڑھا اور فرمایا : ’’جس کا میں مولا ہوں اُس کا علی مولا ہے، اے اللہ! جو اِسے دوست رکھے تو اُسے دوست رکھ اور جو اِس سے عداوت رکھے تو اُس سے عداوت رکھ۔ اس حدیث کوامام احمد بن حنبل، امام حاکم اورامام طبرانی نے المعجم الکبير اورالمعجم الاوسط میں روایت کیاہے۔‘‘