جعلی تعلیمی اسناد فراہم کرنے والی 7 رکنی ٹولی بے نقاب

   

حیدرآباد۔/28 فروری، ( سیاست نیوز) فرضی تعلیمی سرٹیفکیٹ فراہم کرنے والی 7 رکنی ٹولی کو ٹاسک فورس پولیس نے بے نقاب کردیا۔ ٹاسک فورس ساؤتھ زون اور چادر گھاٹ پولیس نے مشترکہ کارروائی میں افراد کو گرفتار کرلیا اور ا ن کے قبضہ سے نقلی ایس ایس سی ، انٹراور ڈگری سرٹیفکیٹس کو ضبط کرلیا جو مختلف یونیورسٹیز کے نام پر بنائے تھے ۔ پولیس نے 11 سیل فون، 4 لیاپ ٹاپ اور 20 ہزار روپئے نقد رقم ضبط کی ۔ ساؤتھ زون ٹاسک فورس انسپکٹر راگھویندرا نے ٹیم کے ساتھ کارروائی کی اور 34 سالہ محمد حبیب ساکن بازار گھاٹ، 36 سالہ عبدالرؤف ساکن چلکل گوڑہ،28 سالہ محمد عرفان ساکن سنتوش نگر، 29 سالہ شہنواز خاں ساکن عیدی بازار،34 سالہ محمد زبیر ساکن اے سی گارڈ، 29 سالہ سلمان خاں ساکن ملے پلی و 33 سالہ محمد عبدالستار ساکن ملک پیٹ کالا ڈیرہ کو گرفتار کرلیا ۔ اصل سرغنہ سنیل کپور ساکن دہلی مفرور ہے جو فرضی سرٹیفکیٹ تیار کرتا ہے۔ پولیس نے اس ٹولی کے قبضہ سے تلنگانہ یونیورسٹی ، آندھرا یونیورسٹی، رائلسیما یونیورسٹی، راجستھان نرسنگ کونسل، پونے یونیورسٹی، بنگلورو سکنڈری اینڈ ہائیر ایجوکیشن بورڈ ، انوارالعلوم کالج ملے پلی، عثمانیہ یونیورسٹی ، کونسل فار انڈین اسکول سرٹیفکیٹ نئی دہلی، انا یونیورسٹی ٹاملناڈو، راجستھان یونیورسٹی آف ہیلت کے سرٹیفکیٹس کو ضبط کرلیا۔ پولیس کے مطابق حبیب کی ملاقات ٹولی چوکی میں سنیل کپور سے ہوئی جب وہ اکیڈیمی میں کنسلٹنٹ تھا۔ سنیل کپور ایجوکیشنل مارکیٹنگ کیلئے حیدرآباد آیا تھا اور دونوں میں دوستی ہوگئی ۔ جس کے بعد دونوں نے ضرورت مندوں کو فرضی تعلیمی سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا جو بیرون ممالک روزگار اور اعلیٰ تعلیم کیلئے جانے کی خواہش رکھتے ہیں۔ 2015 میں حبیب نے فلائی ابراڈ کنسلٹنسی ملک پیٹ میں قائم کیا جس کے ذریعہ فرضی تعلیمی سرٹیفکیٹ فراہم کرنا شروع کیا۔ سنیل کپور فرضی سرٹیفکیٹس تیار کرکے حبیب کے ذریعہ ضرورت مندوں کو فروخت کررہا تھا اور بھاری رقم وصول کی جارہی تھی۔ پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا ۔ ع