جمعہ کے دن کے آداب || قسط نمبر: 1

,

   

 جمعہ کے دن کے آداب ||

                   قسط نمبر: 1

【1】: جمعہ کے دن غسل و طہارت کا اہتمام کرنا۔

           جمعہ کے دن صفائی و ستھرائی، نہانے دھونے اور آرائش و زیبائش کرنے کا پورا پورا اہتمام کیجئے۔ حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

          ”جب کوئی جمعہ کے لیے آئے تو اسے غسل کرکے آنا چاہیے۔“ (بخاری و مسلم)

اور حضرت سلمان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

         ”جو شخص جمعہ کے دن نہایا دھویا اور اپنے بس بھر اس نے طہارت و نظافت کا پورا پورا اہتمام کیا۔ پھر اس نے تیل لگایا، خوشبو ملی، پھر دوپہر ڈھلے مسجد میں جا پہنچا اور (مسجد جا کر صف میں بیٹھے ہوئے) دو آدمیوں کو ایک دوسرے سے نہیں ہٹایا، پھر اس نے نماز پڑھی جو بھی اس کے لئے مقدر تھی، پھر جب (امام ممبر) کی طرف نکلا تو چپ چاپ بیٹھا خطبہ سنتا رہا تو اس شخص کے وہ سارے گناہ بخش دیئے گئے جو ایک جمعہ سے دوسرے جمعہ تک اس سے سرزد ہوئے تھے۔(بخاری)

【2】: ذکر و تسبیح اور نیک اعمال کا خصوصی اہتمام کرنا۔

          جمعہ کے دن زیادہ سے زیادہ ذکر و تسبیح، تلاوت قرآن اور دعا، صدقہ و خیرات، مریضوں کی عیادت، جنازہ کی شرکت، قبرستان میں حاضری اور دوسرے نیک کام کرنے کا اہتمام کیجئے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

               ”افضل ترین دن جس پر سورج طلوع ہوا وہ جمعہ کا دن ہے، اسی دن آدم علیہ السلام پیدا ہوئے، اور اسی دن وہ جنت میں داخل کئے گئے، اور اسی دن وہاں سے نکالے گئے(اور خدا کے خلیفہ بنائے گئے)، اور اسی دن قیامت قائم ہوگی۔ (مسلم)

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

             ”پانچ اعمال ایسے ہیں کہ جو شخص ان کو ایک دن میں کرے گا خدا اس کو جنت والوں میں لکھ دے گا۔

1: بیمار کی عیادت کرنا۔

2: جنا زہ میں شریک ہونا۔

3: روزہ رکھنا۔

4: نماز جمعہ پڑھنا۔

5: غلام کو آزاد کرنا۔“ (ابن حبان)

      ظاہر ہے کہ پانچوں اعمال کا بجا لانا اسی وقت ممکن ہے کہ جب جمعہ کا دن ہو۔

【3】: سورۂ کہف کی تلاوت کرنا۔

           حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

           ”جو شخص جمعہ کے دن سورۃ الکھف کی تلاوت کرے گا تو اس کے لئے دونوں جمعوں کے درمیان ایک نور چمکتا رہے گا۔“(نسائی)

             حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:

        ”جس نے جمعہ کے دن سورہ کہف کی تلاوت کی وہ آئندہ جمعہ تک ہر فتنے سے بچا رہے گا ، اگر دجال کا بھی خروج ہوجائے تو اس سے بھی بچ جائے گا۔(الاحادیث المختارة للضیاء المقدسی: ج 2 ص 50 ط دارخضر للطباعة، بیروت)

ماخوذ: آداب زندگی _(مولانا محمد یوسف اصلاحی صاحب)_

 پیشکش: سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ