جموں کشمیر میں 15سفیروں کا وفد‘ تحویل‘ ارٹیکل پرملاقاتوں میں بات چیت

,

   

ذرائع کا کہنا ہے کہ ویڈیو اور داخل انداز کے ساتھ سرحد پار سے دہشت گردی پر توجہہ کی تفصیلات فوج کی جانب سے پیش کی جارہی ہیں

جموں کشمیر۔ ریاست جموں کشمیر کے خصوصی موقف کو مرکز سے برخواست کئے جانے کے پانچ ماہ بعد جمعرات کے روز پندرہ ممالک کے سفیر مرکز کے زیر اقتدار علاقے کا دوروزہ دورے کرنے کے لئے پہنچے۔

پندرہوں وہ کارپوس کمانڈر لفٹنٹ جنرل کے جے ایس دھلون کے ایک سکیورٹی جائزہ کے بعد مذکورہ وفد ہوٹل پہنچا جہاں پرسلسلہ وار میٹنگس ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ویڈیو اور داخل انداز کے ساتھ سرحد پار سے دہشت گردی پر توجہہ کی تفصیلات فوج کی جانب سے پیش کی جارہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق سیاسی قائدین سے ملاقات کے دوران ارٹیکل370اور35اے اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کے متعلق سوالات پوچھے گئے۔

تاہم ذرائع کے مطابق جموں کشمیر کے لئے مستقبل میں امن قائم کے مقصد سے مذکورہ جنرل کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات اٹھانے کا احساس سامنے آیاہے۔

مذکورہ سفیروں نے 100نوجوانوں کے قریب ایک غیر رسمی بات چیت بھی کی ہے۔

میڈیا کے نمائندوں کے ایک گروپ نے بھی سفیروں سے ملاقات کی اور انٹرنٹ تحدیدات کا مسئلہ اٹھایاہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ”سری نگر بھر میں مذکورہ سفیروں نے دورہ کرتے ہوئے ٹریفک کاجائزہ لیا‘دوکانیں کھلی ہیں یابند ہیں اس کا اندازہ لگایا‘ دورے اب تک بہتر رہا ہے“۔

بعدازاں ان سفیروں کی جموں کے لئے روانگی عمل میں ائی جہاں پر انہیں جموں اور کشمیر کے ایل جی جی سی مورمو‘ چیف سکریٹری بی وی آر سبرامنیم اور ڈی جی پی گلاب سنگھ نے یونین ٹریٹری کی تفصیلا ت سے آگاہ کیاہے۔

امریکہ کے علاوہ گروپ میں ساوتھ کوریا‘ ویتنام‘ بنگلہ دیش‘ فی جی‘ مالدیپ‘ ناروے‘ فلپائن‘ ماسکو‘ ارجنٹینا‘پیرو‘ ناگیر‘ نائجریا‘ گوانا‘ اور ٹوگو کے سفیر شامل ہونے کی جانکاری خارخی وزات (ایم ای اے) نے دی ہے۔

سفیروں سے ملاقات کرنے والے والوں شامل سیاسی قائدین میں پی ڈی پی کے سابق منسٹر الطاف بخاری‘ مذکورہ پارٹی کے چیف ترجمان رفیع احمد میر اور سابق پی ڈی پی اراکین اسمبلی دلاور میر‘ نور محمد شیخ او رعبدالرحیم راتھر کے نام شامل ہیں۔