جنوبی کوریا

   

صنعتی، تعلیمی اور معاشی لحاظ سے ترقی کی جانب رواں دواں جنوبی کوریا براعظم ایشیا کا ایک اہم ملک ہے اس کے جنوب میں آبنائے کوریا شمار میں شمالی کوریا مشرقی میں بحیرہ جاپان اور مغرب میں بحیرہزرد واقع ہے مئی 1948ء میں جنوبی کوریا کو جمہوریہ قرار دیا گیا یہاں سیاسی نظام جمہوری ہے یہا کے موجودہ صدر Moon Jai In ہیں Parj Geun Hye جنوبی کوریا کی پہلی خاتون صدر تھی سیٹول یہاں کا دارالحکومت اور سب سے بڑا شہر ہے جنوبی کوریا کے اہم شہر سیوئل، بوسان ٹیگو اور انکن ہیں بوسان یہاں کا دوسرا بڑا شہر ہے جو ایک سیاحتی مرکز اور دنیا کی آٹھویں بڑی بندرگاہ ہے یہ ایک ساحلی اور تاریخی شہر ہے 2002ء میں ایشین گیمز اسی شہر میں ہوئے تھے جس میں جنوبی کوریا نے دوسری پوزیشن حاصل کی تھی جبکہ پہلی پوزیشن چین اور تیسری پوزیشن جاپان نے حاصل کی تھی جنوبی کوریا شمالی کوریا سے رقبے کے لحاظ سے چھوٹا اور آبادی کے لحاظ سے بڑا ہے جنوبی کوریا کا رقبہ 98999 مربہ کلو میٹر ہے اس کی آبادی 51.47 ملین نفوس پر مشتمل ہے یہاں اکثریت بدھ مت کے ماننے والوں کی ہے 1988ء کے اولمپک گیمز سیئول میں منعقد ہوئے تھے ساٹھ کی دہائی میں یہ ایک پسماندہ ملک تھا اب تجارتی اعتبار سے دنیا کا ساتواں بڑا ملک ہے یہاں کی کرنسی ون کہلاتی ہے یہاں کی سرکاری زبان کورین ہے۔ دنیا بھر سے لاکھوں سیاح جنوبی کوریا آتے ہیں یہاں قومی دن 15 اگست کو منایا جاتا ہے ۔