جواہر نگر سرقہ میں ملوث سارقین گرفتار

   

مسروقہ زیورات و اشیاء ضبط ، مرلی دھر بھگوت کمشنر پولیس رچہ کنڈہ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد /6 جنوری ( سیاست نیوز ) جواہر نگر علاقہ میں 31 ڈسمبر کو پیش آئے سرقہ کی واردات کو پولیس نے حل کرلیا ہے اور سنجے سنگھ عرف ٹیسنجے سنگھ کے بشمول تین افراد کو گرفتار کرلیا ۔ یہ بات کمشنر پولیس رچہ کنڈہ مسٹر مہیش مرلی دھر بھگوت نے بتائی ۔ انہوں نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ 20 سالہ سنجے سنگھ ساکن میڑچل 20 سالہ منیش اور 20 سالہ پردیپ شیام ساکنان میڑچل کو گرفتار کرلیا ۔ پولیس نے ٹولی کے قبضہ سے 66 تولہ طلائی زیورات 3.794 کیلو چاندی کے زیورات 5650 روپئے نقد رقم و دیگر اشیاء جنکی مالیت 29 لاکھ روپئے بتائی گئی ہے کو ضبط کرلیا ۔ اس ٹولی نے 31 ڈسمبر کے دن ملکاجگیری کے علاقہ میں واقع شکایت گذار نرسنگ راؤ کے مکان میں سرقہ کیا تھا اور اس شخص کے مکان سے 51 تولہ طلائی زیورات 4 کیلو چاندی کی اشیاء اور 50 ہزار روپئے نقد رقم کا سرقہ کرلیا تھا ۔ پولیس نے فنگر پرنٹ کلوز ٹیم کی مدد سے اس کیس کو حل کیا اور بدنام زمانہ ٹامٹا سنجے سنگھ کو بے نقاب کیا ۔ سنجے سنگھ کل 8 وارداتوں میں ملوث ہے جو اس نے حیدرآباد پولیس کمشنریٹ کے حدود کے علاوہ پی آر پی سکندرآباد حدود میں انجام دئے تھے ۔ یہ ٹولی بند اور مقفل مکانات کی نشاندہی کرتے تھے اور موقع کے انتظار میں رہتے تھے ۔ جیسے ہی انہیں ماحول ان کے لحاظ سے سازگار نظر آتا تھا یہ ٹولی بہ آسانی اپنا کام انجام دیا کرتی تھی ۔ ٹی سنجے جون سال 2019 میں جیل سے رہا ہوا تھا اور اس کے رویہ میں کوئی تبدلی نہیں آئی ۔ جیل سے رہائی کے بعد منیش سے ملاقات کرتے ہوئے اس نے سرقہ کا منصوبہ تیار کیا اور جواہر نگر کی واردات انجام دی ۔