جوبلی ہلز ضمنی انتخاب: اے آئی ایم آئی ایم کانگریس امیدوار کی حمایت کا امکان

,

   

اقلیتی اکثریتی علاقے جیسے ایراگڈا، رحمت نگر، یوسف گوڈا، شیک پیٹ، اور بھرتھ نگر جوبلی ہلز حلقہ کا حصہ ہیں۔

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) 11 نومبر کو ہونے والے جوبلی ہلز حلقہ کے ضمنی انتخابات میں کانگریس امیدوار وی نوین یادو کی حمایت کرنے کا امکان ہے۔

پارٹی ذرائع نے بتایا کہ پارٹی کے جوبلی ہلز ضمنی انتخابات سے دور رہنے کے اقدام کو اقلیتی ووٹوں کی تقسیم کو روکنے اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی شکست کو یقینی بنانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

وی نوین یادو کو بدھ کو کانگریس کا سرکاری امیدوار قرار دیا گیا۔ یادیو، جوبلی ہلز حلقے کا ایک مقامی چہرہ ہے، نہ صرف ہندوؤں میں بلکہ مسلمانوں میں بھی کافی اثر و رسوخ رکھتا ہے جو کل ووٹروں کا تقریباً 34 فیصد ہیں۔

مجموعی طور پر، جوبلی ہلز میں تقریباً 4 لاکھ ووٹر ہیں، جن میں سے تقریباً 1.20 لاکھ مسلمان ہیں، اور دیگر 22،000 دیگر اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

اقلیتی اکثریتی علاقے جیسے ایراگڈا، رحمت نگر، یوسف گوڈا، شیک پیٹ، اور بھرتھ نگر جوبلی ہلز حلقہ کا حصہ ہیں۔

اے آئی ایم آئی ایم نے 2019 میں، جوبلی ہلز سے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا تھا جبکہ 2023 میں آنے والے اسمبلی انتخابات میں، اس نے شیک پیٹ کارپوریٹر محمد رشید فراز الدین کو جوبلی ہلز سے کھڑا کیا تھا۔ تاہم، وہ بی آر ایس امیدوار مگنتی گوپی ناتھ سے ہار گئے، جن کی حالیہ موت سے ضمنی انتخابات کی ضرورت پڑی۔

اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار صرف 7,848 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے جبکہ کانگریس امیدوار محمد اظہر الدین تقریباً 62,000 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ آنجہانی بی آر ایس ایم ایل اے، مگنتی گوپی ناتھ نے 80,000 سے زیادہ ووٹ حاصل کیے تھے۔

اے آئی ایم آئی ایم ذرائع نے بتایا کہ اے آئی ایم آئی ایم قیادت اپنے پارٹی کیڈر سے کہے گی کہ وہ نوین یادو کی حمایت کریں، تاکہ ان کی جیت کو یقینی بنایا جاسکے۔ پارٹی کو امید ہے کہ اگر نوین یادو سیٹ جیت جاتے ہیں تو اس سے اقلیتوں کو کافی حد تک مدد ملے گی اور مزید ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔