رانچی۔ جھارکھنڈ کے سرائے کالا میں خواتین کی ایک تنظیم نے شکایت درج کرائی ہے کہ ریاست کے اندر حال میں پیش ائے ہجومی تشدد کے واقعہ میں قتل کئے جانے کی شکار تبریز انصار ی کاساتھ اظہار یگانگت رکھنے والی کچھ لوگوں کو ان کے ساتھ بدسلوکی کرنے کی دھمکی دی ہے۔
پولیس نے جمعرات کے روز اس بات کی جانکاری دی۔ایس پی پولیس کارتک ایس نے کہاکہ ”سرائے کالا پولیس اسٹیشن میں کچھ خواتین نے ایک معاملہ درج کیاہے۔ انہو ں نے کہاکہ انہیں عصمت ریزی اور دیگر نتائج بھگتنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
ہم معاملہ جانچ کررہے ہیں“۔مقامی میڈیا کے مطابق کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) کا جھنڈہ لئے لگ بھگ بیس لوگوں نے دھت کھیڈی گاؤں جاکر خواتین کو دھمکیاں دیں۔ اس گاؤں میں ہجومی تشدد کا واقعہ پیش آیاتھا۔
انہوں نے مندر سے مذہبی جھنڈے بھی ہٹادئے اور اے ائی ایم ائی ایم صدر اسد الدین اویسی کی حمایت میں نعرہ بازی کی۔ پولیس نے اس میں اے ائی ایم ائی ایم کے رول کی وضاحت نہیں کی‘ لیکن اس نے کہاکہ وہ جانچ کررہی ہے۔
دھت کھیڈی گاؤں میں 22سالہ تبریز انصاری کو بائیک چورانے کے شب میں بری طرح پیٹا گیا تھا اس کے بعد 23جون کو ایک اسپتال میں ان کی موت ہوگئی تھی۔ پولیس کے مطابق اس کے قبضے سے چوری کی موٹر سیکل اور دیگر سامان برآمد کئے گئے تھے۔
یہ معاملہ ایک ویڈیو کے وائیرل ہونے کے بعد منظرعام پر آیا‘ جس میں ملزم پنکج منڈل درخت سے بندھے تبریز انصاری کو پیٹاتے ہوئے دیکھائی دے رہا ہے۔
ہجومی تشدد کے معاملہ خصوی جانچ ٹیم(ایس ائی ٹی) کے سپرد کردیاگیاہے۔ اس معاملے میں اب تک گیارہ لوگوں گرفتار کیاگیا ہے جبکہ دو پولیس اہل کاروں کو برطرف بھی کردیاگیاہے