جھارکھنڈ میں ہجومی تشددکا واقعہ پیش آنے کے بعد ہائی وے کا راستہ بند

,

   

رانچی۔ بچہ چوری کے شبہ میں ایک شخص کے ساتھ ہجومی تشدد کے بعد لوگوں نے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا‘ جس کی وجہہ سے رانچی پٹنہ قومی شاہراہ اتوار کے روز گھنٹوں تک بند رہی کی وجہہ سے ٹریفک نظام درہم برہم ہوگیا۔

ہجومی تشدد کا شکار ہونے والے شخص کے رشتہ داروں نے دوسرے لوگوں کے ساتھ ملکر رانچی پٹنہ قومی شاہراہ جو ضلع کوڈیرما میں ہے بند کردیا اور ملزمین کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔

قومی شاہراہ پر ٹریفک اس وقت معمول پر ائی جب پولیس کے سینئر عہدیدار موقع پر پہنچے اور احتجاجیوں کو بھروسہ دلایا کہ ملزمین کے خلاف بہت جلد کاروائی کی جائے گی۔ راستہ روکنے کی وجہہ سے گھنٹوں تک کئی گاڑیاں جمع ہوگئی تھیں۔

جمعہ کے روز سنیل کماریادو نامی شخص کو بچہ چوری کے شبہ میں ہجوم نے برہمی کے ساتھ پیٹا۔ ہفتہ کے روز علاج کے دوران اس کی اسپتال میں موت ہوگئی۔

ضلع ہزاری باغ کا ساکن تھا یادوجو پیشہ سے لیبر کا کام کرتا تھا اور کام کے سلسلے میں وہ اکثر کوڈیرم جایاکرتاتھا۔

اس کے بھائی دلیپ کمار نے ایک ایف ائی آر درج کراتے ہوئے ریلویز کے تین ملزمین کو قتل کا ذمہ دار ٹہرایا ہے۔

جمعہ کی رات عوام کے ایک گروپ نے یادو کو ریلوے کالونی کے قریب پکڑا اور بچہ چوری کے شبہ میں اس کو بے رحمی کے ساتھ پیٹنا شروع کردیاتھا