جہان آباد۔ مورتی وسرجن کے موقع پر تشدد میں ا یک کی موت کے بعد بہار کے شہر میں کشیدگی

,

   

مذکورہ متوفی وشنو کمار سوامی ساہجانند کالج جہان آباد کا طالب علم تھارشتہ دار نے بتایا‘ انہوں نے مزیدکہاکہ وہ گھر کے پیچھے کے حصہ میں کھڑا تھا‘ نامعلوم لوگوں کو ادھر ادھر گھومتادیکھ رہاتھا‘ ان کے چہرے چھپے ہوئے تھے‘ وہ ائے او راس کے پیٹ میں گولی ماردی۔

پٹنہ۔ بہار کے جہان آباد میں ایک 21سالہ انڈرگریجویٹ طالب علم کو چھ نقاب پوش نامعلوم لوگوں کی گینگ کے ہاتھوں قتل کئے جانے کے بعد بہار کے جہان آباد ٹاؤن میں ہفتہ کے روز بھی کشیدگی کا سلسلہ ہنوز جاری رہا‘

جس کے پیش نظر علاقے جمعرات کے روز درگار وسرجن کے بعد سے جوسی آر پی سی کی دفعہ 144نافذ کردئی گئی ہے اب بھی برقرار ہے۔

مذکورہ متوفی وشنو کمار سوامی ساہجانند کالج جہان آباد کا طالب علم تھارشتہ دار نے بتایا‘ انہوں نے مزیدکہاکہ وہ گھر کے پیچھے کے حصہ میں کھڑا تھا‘

نامعلوم لوگوں کو ادھر ادھر گھومتادیکھ رہاتھا‘ ان کے چہرے چھپے ہوئے تھے‘ وہ ائے او راس کے پیٹ میں گولی ماردی۔اسپتال لے جانے پر وشنو کو مردہ قراردیاگیاتھا۔

ہفتہ کے روز بہار پولیس کے دستے‘ آر اے ایف اور ایس ٹی ایف کو فرقہ ورانہ نوعیت کے علاقوں میں چوکس کردیاگیا‘ دونوں طبقات کے لوگ جو مشکلات پیدا کررہے ہیں کو دھاؤں میں پولیس نے گرفتار کرلیا۔

علاقے میں کرفیو جیسی صورتحال ہے اور ساتھ میں دوکانیں پوری طرح بند ہیں جبکہ برائے نام سڑکوں پر ٹریفک ہے۔ درایں اثناء تین روز کے لئے ٹاؤن میں انٹرنٹ خدمات پر کو روک دیاگیاہے۔

مذکورہ ٹاؤن جس کی آبادی ایک اندازے کے مطابق1.2لاکھ ہے اور پچاس ہزار سے زائد مسلمان اس میں رہتے ہیں۔ تصادم جو فرقہ وارانہ رنگ لے لیاتھا درگا مورتی کی وسرجن کے بعد جمعہ اور جمعرات کے روز او راضافہ ہوگیا۔

فسادبھڑکانے کے پندرہ معاملات 150نامزد اور 1000نامعلوم لوگوں پر درج کیاگیاہے۔

جہان آباد ایس پی منیش نے تصدیق کی ہے اب تک 60لوگوں کو گرفتار کرلیاگیا ہے