نئی دہلی:جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبہ پرکل رات اے بی وی پی اور بجرنگ دل سے تعلق رکھنے والے غنڈوں نے یونیورسٹی کے کیمپس میں نقاب لگاکے گھس کے طلباء و طالبات کی بری طرح پٹائی کردی۔ جس سے طلبہ بری طرح زخمی ہوگئے۔ کئی طلبہ کے ہاتھ پیر ٹوٹ گئے۔ کئی طلبہ کے سر پر وار کیاگیا جس سے ان کے سر پھٹ گئے اور بے تحاشہ خون بہنے لگا۔ یونیورسٹی کے سابرمتی ہاسٹل کے سینئر وارڈن طلبہ کی حفاظت نہ کرنے پر استعفیٰ دیدیا ہے۔
R. Meena, senior warden of Sabarmati Hostel of Jawaharlal Nehru University (JNU) has resigned stating, 'we tried but could not provide security to hostel.' #JNUViolence pic.twitter.com/9K68Fe1LIX
— ANI (@ANI) January 6, 2020
اس حملہ میں تقریبا30 لوگ شدید زخمی ہوگئے۔ آر مینا سینئر وارڈن نے اپنے استعفیٰ نامہ میں لکھا کہ ” میں آپ کے علم میں یہ بات لانا چاہتی ہوں کہ میں سابرمتی کے سینئر وارڈن کے عہدہ سے مستعفی ہورہی ہوں، کیونکہ ہم نے بہت کوشش کی لیکن ہاسٹل کی حفاظت نہ کرپائے۔“ اس حملہ میں طلبہ کے ساتھ کئی پروفیسرس،اساتذہ بھی زخمی ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ دہلی پولیس راست مرکز کی نگرانی میں کام کرتی ہیں یعنی مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی نگرانی میں کام کرتی ہے۔ طلبہ نے اس حملہ کومنظم سازش قرار دیا۔