چندی گڑھ۔ جانا نائیک جنتا پارٹی(جے جے پی) صدر دوشنت چوٹالہ کی جانب سے ہریانہ میں بی جے پی کو حکومت تشکیل دینے کے لئے مدد پہنچانے کے اعلان کے کچھ گھنٹو ں بعدان کے والد اجئے چوٹالہ تہاڑ جیل سے رہا کردئے گئے۔
اجئے چوٹالہ مذکورہ جے جے پی کے بانی اتوار کی صبح تہاڑ جیل سے دوہفتوں کے پیرول پر باہر آگئے۔ چوٹالہ نے کہاکہ ”دوشنت نے محض گیارہ مہینوں میں پارٹی ورکرس کے ساتھ ملک کر تنظیم کو کھڑا کیا۔
اپنے والد کے نام سے جانے اور پہچانے والے بیٹا ہیں دوشنت۔پارٹی ورکرس کی جانب سے کی جانے والی کوششیں آج بہتر انداز میں پھل پھول چکی ہیں“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”دوشنت میرے سے پوچھے بغیر کوئی فیصلہ نہیں لیتا تھا اور جب اس نے الائنس سے قبل مجھ سے ملاقات کی تو میں نے بھی اس کو یہی کہاتھا“۔ دوشنت نے تہاڑ جیل میں والد اجئے چوٹالپ سہ جمعہ کے روز ملاقات کی تھی۔
مذکورہ بی جے پی نے جمعہ کے روز دوشنت کی جے جے پی کے ساتھ ہریانہ میں اتحاد تشکیل دیا ہے جس نے ہریانہ کی 90اسمبلی سیٹوں کے ایوان میں دس سیٹوں پرجیت حاصل کی ہے۔
بی جے پی صدر امیت شاہ اور دوشنت چوٹالہ کے درمیان ملاقات کے بعد یہ معاہدے طئے پایا ہے۔شاہ نے بناء کسی ہچکچاہٹ جے جے پی کی جانب سے ڈپٹی چیف منسٹر کا عہدے دینے کی پیشکش کو تسلیم کرلیا‘ جس کی وجہہ سے ریاست اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
منوہر لال کھٹر کی زیرقیادت حکومت میں دوشنت نے اتوار کے روز ڈپٹی چیف منسٹر کی کرسی کا حلف لیاہے۔
اجئے چوٹالہ کو اپنے والد ہریانہ کے سابق چیف منسٹر پرکاش چوٹلہ کے ساتھ16جنوری2013کے روز دہلی ہائی کورٹ نے 3206جونیربنیادی ٹیچرس کوبارہ سال قبل غیرقانونی طریقے سے تقرر کرنے پر سزاسنائی تھی۔
کان کو ٹیچرس کے انتخابات کی فہرست کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کا قصور وار پایاگیاتھا۔
باپ او ربیٹے دونوں پر لوگوں سے تقرر کے لئے پیسوں کی شکل میں رشوت حاصل کرنے کا الزام بھی ثابت ہوا تھا