لکھنو۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پیر کے رو ز کہاکہ حجاب تنازعہ سے متعلق معاملہ عدالت میں ہے مگر ذاتی طور پر میں یہ مانتاہوں کہ اسکول کا یونیفارم کوڈ تمام مذاہب کے لوگوں کے لئے قابل عمل ہونا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ آخر کر فیصلہ یہ کرنا ہے کہ آیا ملک ائین کے اصولوں پر چلے گا یا کسی کے خواہشات پر چلے گا۔
شاہ نے کہاکہ ایک مرتبہ عدالت ایک فیصلہ لے لیا تو یہ ہر کسی کے لئے قابل قبول ہونا چاہئے۔ شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے) کے نفاذ کے معاملے پر شاہ نے کہاکہ اس سے دستبرداری کا کوئی سوال ہی نہیں ہوتا۔
شاہ نے نیوز18نٹ ورک کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کہاکہ ”یہ میری ذاتی رائے ہے کہ اسکول ڈریس کوڈ پر تمام مذاہب کے لوگوں کو عمل پیرا ہونا چاہئے۔ فی الحال عدالت میں یہ معاملہ ہے اور عدالت اس معاملے پر سنوائی کررہی ہے۔
جوکچھ بھی وہ فیصلہ کرلے اس پر تمام کو عمل کرنا چاہئے“۔انہوں نے کہاکہ آخر کر فیصلہ یہ کرنا ہے کہ آیا ملک ائین کے اصولوں پر چلے گا یا کسی کے خواہشات پر چلے گا۔ میری ذاتی رائے عدالت کا فیصلہ آنے تک برقراررہے گی۔
او رایک مرتبہ فیصلہ آجائے تو ہر کسی کو یہ قابل قبول ہونا چاہئے۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”مگر اب بھی میری ذاتی رائے یہی ہے کہ ڈریس کوڈاور اسکول کی جانب سے لازمی قراردئے گئے یونیفارم کے بموجب ہر اسٹوڈنٹ کو عمل کرنا چاہئے“۔
اس کے علاوہ شاہ نے سماج وادی پارٹی او ربہوجن سماج پارٹی کی جانب سے ان پر دائر کردہ یو اے پی اے او رپی او ٹی اے کے تحت درج مقدمہ سے دستبرداری اختیار کرنے کے واقعات کی مذمت بھی کی ہے۔
شاہ نے ریاست اترپردیش میں پارٹی کی بھاری اکثریت سے جیت پر یقین کا اظہار کیاہے۔