سابق ایس سی جج ہیمنت گپتا، جنہوں نے کرناٹک میں حجاب پر پابندی کو برقرار رکھا، وی ایچ پی کے اجلاس میں شرکت کی
ہندو دائیں بازو کی تقریب میں عدلیہ کے سابق رکن کی موجودگی پر تنقید پر، جسٹس گپتا نے کہا کہ وہ “ہندوستان کے شہری” کے طور پر تقریب میں شریک
ہندو دائیں بازو کی تقریب میں عدلیہ کے سابق رکن کی موجودگی پر تنقید پر، جسٹس گپتا نے کہا کہ وہ “ہندوستان کے شہری” کے طور پر تقریب میں شریک
حجاب کا مسئلہ دسمبر 2021 میں اس وقت شروع ہوا جب چھ پری یونیورسٹی کی طالبات کو ان کے کلاس رومز کے اندر جانے کی اجازت نہیں تھی کیونکہ انتظامیہ
این بی ایس ڈی اے نے مزید نیوز 18اور امن چوپڑا کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس ویڈیو کو اپنی ویب سائیڈ اور تمام پلیٹ فارمس سے ہٹائیں۔کرناٹک حجاب
جسٹس دہولیاکے فیصلے پر مشتمل بیان کاخیر مقدم کرتے ہوئے اور ائین کے اقدار کی پاسداری پر عالیہ نے کہاکہ ”خوشی ہوئی ہے جسٹس دہولیا کا بیان ہماری جدوجہد کی
دکشانا کنڈا۔کرناٹک میں حجاب کا معاملہ ختم ہوتا نہیں دیکھائی دے رہا ہے۔ کالج انتظامیہ کی جانب سے مسلسل کاروائی کرنے کے باوجود اسٹوڈنٹس کا ایک حصہ بنا حجاب کے
غازی آباد۔سوشیل میڈیا پر حجاب پہنے ہوئے کچھ طالبات کوایک غازی آبادکالج میں احتجاج کرتے ہوئے وائیرل ویڈیو ہوا ہے۔ بتایاجارہا ہے کہ یہ ویڈیو مودی نگر کے گنی دیوی
چینائی۔شہر کے سالیاور پولیس ایک معاملے کی جانچ کررہی ہے جو ایک فرد کی جانب کے بعد کا معاملہ ہے جس میں انہوں نے کہاکہ اپنے چارسالہ بیٹے کے لئے
حجاب پہننے والی مسلم خواتین پر کرناٹک میں ایک او رمشکل صورتحال میں مذکورہ ریاستی حکومت نے فیصلہ کیاہے کہ امتحانات کی ڈیوٹی میں حجاب کا استعمال کرنے پر زوردینے
اس سے قبل نگران کار کو اس وقت برطرفکردیاگیا جب امتحانات کے انعقاد کے دوران حجاب نکالنے سے انکار کیاتھابنگلورو۔ حجاب پہنے ہوئے لڑکیوں کو امتحانات لکھنے کا موقع دینے
اڈوپی۔ کرناٹک کے اڈوپی میں کارکالا اتسو کے دوران یاکشاگانا پلے میں کردار اد کرنے واولں میں حجابوں کا استعمال کرنے والی مسلم عورتو پر توہین آمیز تبصرہ کیاہے۔ ٹوئٹر
مسلم تنظیموں نے کرناٹک میں جمعرات 17مارچ کے روز حجاب پر امتناع کے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلا ف ریاست احتجاج کا اعلان کیا‘ جس کے پیش نظر
حجاب کے معاملے پر کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف بڑی تعداد میں مسلمانوں کی جانب سے ریاست بھر میں ”غیر دستوری“ فیصلے کے خلاف احتجاج عمل میں آیاہے۔
بنگلورو۔ بنگلوروپولیس کمشنر کمال پنت نے شہر کے اسکولوں کالجوں کے اطراف واکناف میں 22مارچ تک کہ امتناعی احکامات جاری کئے ہیں۔ ان احکامات میں کہاگیاہے کہ بنگلورو شہر کے
انتظامیہ کی جانب سے اسٹوڈنٹس کے لئے ہال ٹکٹس کی اجرائی کا سلسلہ شروع ہوگیاہے۔ تاہم بعض احتجاج کرنے والے اسٹوڈنٹس اپنے ہال ٹکٹس لینے سے انکار کررہے ہیں۔ بنگلورو۔
اس ہجوم نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ہوٹل بند ہوتے وقت درخواست گذار کے بھائی کی بھی پیٹائی کریں گے۔حجاب معاملے پر جاری افرتفری میں ایک اور اضافہ
لکھنو۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پیر کے رو ز کہاکہ حجاب تنازعہ سے متعلق معاملہ عدالت میں ہے مگر ذاتی طور پر میں یہ مانتاہوں کہ اسکول کا
بھگوا اسکارف پہنے ہوئے اسٹوڈنٹس کے ایک گروپ کی جانب سے احتجاج کے بعد یہ ہدایتیں دی گئی ہیں۔ علی گڑھ۔علی گڑھ میں دھرما راج سماج نے ایک نوٹس جاری
وجئے واڑہ۔ مدھیہ پردیش اورپانڈیچری کے بعد کرناٹک سے شروع ہونے والے حجاب معاملے کی رسائی اب آندھرا پردیش میں بھی ہوگئی ہے۔ وجئے واڑ ہ میں لویولا کالج حجاب
دیگر ریاستوں میں بھی کرناٹک حجاب تنازعہ پھیل گیاہےکویت۔ اسلامی ائینی تحریک کے شعبہ خواتین نے چہارشنبہ کے روز ہندوستانی سفارت خانہ کے باہر کرناٹک میں مسلم خواتین کے ساتھ
حجابی اسٹوڈنٹس کو کولار اور ٹمکور و میں ہائی کورٹ کے احکامات کے خلاف حجابی اسٹوڈنٹس نے زبردست احتجاج کیا اور ریاستی حکم نامہ کے خلاف انصاف کی مانگ پر