لکھنو۔ اسلامک سنٹر آف انڈیا(ائی سی ائی) کے علماؤں کی جانب سے ملک بھر میں کرناٹک حجاب معاملے کی وجہہ سے پھیلنے والے کشیدگی اور نفرت کاحل نکالنے کے مقصد سے مختلف مذہبی سربراہان کا ایک اجلاس منعقد کیاجائے گا۔
ائی سی ائی کی ایک میٹنگ میں مذکورہ علماؤں کی جانب سے عورت کے لئے حجاب کی اہمیت پر روشنی ڈالیں گے جو قرآن اور حدیث مبارک کی روشنی میں ہوگی۔
ائی سی ائی کے سربراہ مولانا خالد رشید فرنگی نے کہاکہ ”حجاب ایک مسلم عورت کی مذہبی ذمہ داری ہے اور ہندوستان کے ائین کے ارٹیکل25میں ہر شہری کواپنے پسند کے مذہبی عمل کی منظوری دی گئی ہے۔
حجاب میں آنے والے طلبہ کوتعلیمی اداروں میں داخلہ سے روکنا‘ راست طور پر ان کی مذہبی آزادی کے خلاف حملہ ہے“۔
انہوں نے کہاکہ ”ہم نے فیصلہ کیاہے بہت جلد ہم ایک بین مذہبی کانفرنس اس طرح کے پروپگنڈوں کے خلاف مختلف مذاہب کے سربراہان کے ساتھ منعقد کریں گے جو امن‘ خوشحالی اورہماری قوم کے مستقبل کے لئے ایک مشترکہ حل نکالا جائے گا“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”ائین میں ہر شہری کو حق تعلیم کی ضمانت دی ہے۔ اس نظریہ سے کرناٹک حکومت ائینی حقوق کی خلاف ورزی کی مرتکب پائی جارہی ہے“۔
اس مسلئے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مذکورہ عالم دین نے کہاکہ اگر طلبا کواپنے ہی ہم جماعت ساتھیوں کے خلاف اکسایاگیاتو ملک کا مستقبل کافی تشویش ناک ہوگا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ آنے والے دنوں میں کانفرنس کی تاریخ کا اعلان کیاجائے گا۔