حج ہاؤز سے متصل اراضی کو فنکشن ہال کیلئے لیز کی تجویز

   

جمعرات کو بورڈ کے اجلاس میں غور، ایجنڈہ میں 54 امور کی شمولیت، دو ارکان خصوصی مدعو
حیدرآباد ۔ یکم جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کے 3 جنوری کو منعقد ہونے والے اجلاس میں حج ہاؤز سے متصل تقریباً ایک ایکر کھلی اراضی کو فنکشن ہال کی تعمیر کیلئے لیز پر دیئے جانے کی تجویز پر غور کیا جائے گا ۔ اجلاس کے ایجنڈہ میں اس مسئلہ کو شامل کیا گیا ہے۔ کھلی اراضی پر فنکشن ہال کی تعمیر سے متعلق کوئی بھی تجویز تنازعہ کا سبب بن سکتی ہے اور بورڈ کی جانب سے اس تجویز کو منظوری حاصل ہونا ممکن نہیں ہے ۔ یہ تجویز کسی رکن کی جانب سے پیش کی گئی یا پھر چیف اگزیکیٹیو آفیسر نے اپنے طور پر اسے شامل کیا، اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ سابق میں کھلی اراضی پر کامپلکس کی تعمیر کی تجویز تھی تاکہ بورڈ کی آمدنی میں اضافہ ہو لیکن اس تجویز کو حکومت کی منظوری حاصل نہیں ہوسکی۔ حج ہاؤز سے متصل یہ کھلی اراضی ہر سال حج کیمپ کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔ اگر یہ اراضی کسی فنکشن ہال کیلئے الاٹ کردی جائے تو حج کیمپ کا انعقاد مشکل ہوجائے گا۔ اس کے علاوہ بورڈ نے حج ہاؤز کے قریب واقع فنکشن ہال کی پارکنگ کیلئے کھلی اراضی پہلے ہی لیز پر دی ہے۔ روزانہ شام کے اوقات میں کھلی اراضی پر فنکشن ہال کی پارکنگ ہوتی ہے جس کے لئے ماہانہ دیڑھ لاکھ روپئے کرایہ حاصل ہوتا ہے ۔ محض ایک ایکر اراضی پر وسیع تر فنکشن ہال کی تعمیر ممکن نہیں ہے اور اگر ساری اراضی پر تعمیری کام انجام دیا جائے تو پھر فنکشن ہال کی پارکنگ کا سڑک پر کوئی انتظام نہیں رہے گا۔ اس طرح کھلی اراضی کو وقف بورڈ کی جانب سے کامپلکس کی تعمیر کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے جس کے لئے سنٹرل وقف کونسل نے فنڈس فراہم کرنے سے اتفاق کیا ۔ دیکھنا یہ ہے کہ اس تجویز پر ارکان کا ردعمل کیا ہوگا۔ بورڈ کے ایجنڈہ میں جملہ 54 امور کو شامل کیا گیا ہے جن میں زیادہ تر کمیٹیوں کی تشکیل توسیع اور تولیت میں توسیع سے متعلق امور شامل ہیں۔ قبرستانوں کی حفاظت کیلئے کمپاؤنڈ والس کی تعمیر کی تجویز کو بورڈ کے ایجنڈہ میں رکھا گیا ہے۔ وقف بورڈ کی جانب سے کمپاؤنڈ وال کی تعمیر کے ذریعہ قبرستانوں کا تحفظ کیا جاسکتا ہے ۔ بعض ملازمین کی خدمات میں توسیع ایجنڈہ میں شامل ہیں۔ اجلاس میں دو ارکان کو خصوصی مدعو کے طور پر شرکت کی دعوت دی گئی جن کی رکنیت کا معاملہ حکومت کے زیر غور ہے ۔ رکن اسمبلی زمرہ میں منتخب محمد معظم خاں کی بورڈ کی رکنیت کے بارے میں قانونی رائے حاصل کی گئی۔ گزشتہ اسمبلی کی تحلیل کے بعد وقف ایکٹ کے مطابق ان کی رکنیت بھی ختم ہوجاتی ہے۔ اسی طرح بار کونسل زمرہ میں منتقل رکن کی رکنیت اس وقت ختم ہوگئی جب متحدہ آندھراپردیش کی بار کونسل تحلیل ہوگئی۔ اگرچہ تلنگانہ بار کونسل سے وہ دوبارہ منتخب ہوچکے ہیں لیکن یہ مسئلہ حکومت کے زیر غور ہے۔ بار کونسل زمرہ میں رکنیت کیلئے دو دعویدار ہیں۔