حج 2022 :ممبئی میں خدام حجاج کی تربیت کا آغاز

,

   

اذان تنازعہ سیاسی کشمکش کا نتیجہ، ملک کا اتحاد و اتفاق اہمیت کا حامل، مختار عباس نقوی کی میڈیا سے بات چیت
ممبئی ۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور اور ڈپٹی لیڈر راجیہ سبھا مختار عباس نقوی نے آج یہاں جنوبی ممبئی کے بیت الحجاج میں ملک بھر سے آئے خدام الحجاج کے دوروزہ تربیتی کیمپ کا افتتاح کرتے ہوئے کہاکہ امسال کے لیے ہند۔سعودی عرب کے درمیان باہمی معاہدہ برائے حج ہوگیا ہے اور انہوں نے ساتویں بارمعاہدہ میں حصہ لیاہے جبکہ سعودی حکومت نے اس بار تقریباً 79 ہزار کا کوٹہ مقرر کیا ہے اوردوسال بعد عازمین حج کی حج بیت اللہ روانگی کے لیے حج کمیٹی نے مکمل تیاری کرلی ہے ،اس بار کا حج مکمل طور پر ڈیجیٹل ہوگا۔ مختار نقوی نے مزید کہاکہ آفت کے خاتمے ،عوام کی صحت ،سلامتی کے لیے قوت مدافعت،احتیاط اور دعا ہی سفرحج کو ممکن بنائے گا۔حج 2022 کو لوگوں کی صحت ،سلامتی اور حفاظت کو ترجیح دے کر سہولتوں اور بہتری کے ساتھ مکمل کرنے کی کوشش ہے ۔ انہوں نے ایک بار پھر کہاکہ حج مکمل طور پر ڈیجٹل ہوچکاہے ۔عازمین حج خود آن لائن درخواستیں دے رہے ہیں اور وہ موبائل کا بھی کااستعمال کررہے ہیں۔ وزیر حج اور اقلیتی امور نے کہاکہ حج سعودی حکومت کے ذریعے کورونا پروٹوکول ،ہدایات اور ضوابط وقواعط کے تحت ہوگااوراس کے تحت 65 سال سے زائد عمر والوں کو حج کے سفر کی اجازت نہیں۔ دی گئی ہے ۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور نے کہاکہ گزشتہ 7 برسوں میں ہندوستان سے حج سفر کے انتظامات میں اہم اصلاحات اور سہولیات کی فراہمی سے حج کے عمل کو بے حد آسان بنایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس عرصے میں حج سبسڈی ختم کرنے ،بغیر محرم کے حج کی پابندی ہٹائے جانے کے ساتھ ساتھ حج کو مکمل طورپر ڈیجٹل کرنے جیسی اصلاحات سے ایز آف ڈوئنگ حج کوقوت حاصل ہوئی ہے ۔ مختار عباس نقوی نے کہا کہ حج کمیٹی آف انڈیا کا پورٹل ، حج گروپ آرگنائزرس کا پورٹل ، ڈیجٹل ہیلتھ کارڈ ، ای مسیحا صحت کے ضمن میں سہولیات مکہ ۔ مدینہ میں قیام کے لئے بلڈ نگ ،ٹرانسپورٹیشن کی معلومات ہندوستان میں ہی فراہم کرنے والی ای لگیج ٹریکنگ کی سہولیات ، ای ویزا ، جدید سہولیات سے لیس حج مو بائل ایپ وغیرہ سے ہندوستانی عازمین حج کی سہولیات ،تحفظ ، آسانیوں کی فراہی کویقینی بنایاگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تہذیب وتمدن اور امن و امان سے کوئی سودا نہیں کیا جائے گااور یہ سبھی جانتے ہیں کہ اذان کا مسئلہ ایک خاندانی جھگڑااور سیاسی کشمکش کا نتیجہ ہے اور کچھ لوگ “اپنی طالبانی تڑپ” نکالنا چاہتے ہیں،جبکہ سیاسی فائدہ اٹھانے کے لیے بھی پھوٹ ڈالناچاہتے ہیں ،لیکن ان کی کامیابی ممکن نہیں ہے ۔ مختار عباس نقوی نے آج یہاں ممبئی کے حج ہاؤس میں خدام الحجاج کی دوروزہ ٹرینگ کے کیمپ کے افتتاح کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اذان اور ہنومان چالیسہ ہماری مشترکہ اور ملی جھلی تہذیب کا حصہ رہا ہے اور چند طالبانی طاقتیں اقتدار کی ہوس میں اسے نقصان پہنچانے کی کوشش کررہی ہیں۔انہیں عوام نہیں بخشیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ طاقتیں ملک کے بھائی چارے اور ہم آہنگی کے خلاف کام کررہے ہیں ،اس کی انہی۔ ذرا سی اجازت نہیں دی جائے گی۔ نقوی نے الٹی میٹم کی سیاست کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر کہاکہ اذان کامسئلہ ایک خاندانی مسئلہ بن چکا ہے ،لیکن اس کے نتیجے میں ملک کے اتحاد واتفاق کو نقصان پہنچانے والوں کو برداشت نہیں کیاجائے گا۔ہمیں ان کی طالبانی تڑپ کو بھائی چارگی سے تار تار کرنا ہے ۔