حدیث

   

حضرت فاطمہؓ تمام جنتی عورتوں کی سردار
عَنْ حُذَيْفَةَ رضي اللہ عنه قَالَ : قَالَ : رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : إِنَّ هٰذَا مَلَکٌ لَمْ يَنْزِلِ الْأَرْضَ قَطُّ قَبْلَ هٰذِهِ اللَّيْلَةِ اسْتَأَذَنَ رَبَّهٗ أَنْ يُسَلِّمَ عَلَيَّ وَ يُبَشِّرُنِي بِأَنَّ فَاطِمَةَ سَيِدَةُ نِسَاءِ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَأَنَّ الْحَسَنَ وَالْحُسَيْنَ سَيِدَا شَبَابِ أَهْلِ الْجَنَّةِ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَالنَّسَائِيُّ وَأَحْمَدُ.وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ : هَذَا حَدِيْثٌ حَسَنٌ.
’’حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ایک فرشتہ جو اس رات سے پہلے کبھی زمین پر نہ اترا تھا اس نے اپنے پروردگار سے اجازت مانگی کہ مجھے سلام کرے اور مجھے یہ خوشخبری دے کہ حضرت فاطمہ رضی اﷲ عنھا اہلِ جنت کی تمام عورتوں کی سردار ہیں اور حسن و حسین رضی اﷲ عنھما جنت کے تمام جوانوں کے سردار ہیں۔‘‘
عظمتِ خاتون جنت
عَنْ عُمَرَ رضي اللہ عنه أَنَّهٗ دَخَلَ عَلَي فَاطِمَةَ بِنْتِ رَسُوْلِ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم فَقَالَ : يَا فَاطِمَةُ، وَﷲِ! مَارَأَيْتُ أَحَدًا أَحَبَّ إِلٰي رَسُوْلِ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم مِنْکِ، وَﷲِ! مَا کَانَ أَحَدٌ مِنَ النَّاسِ بَعْدَ أَبِيْکِ صلي اللہ عليه وآله وسلم أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْکِ.رَوَاهُ الْحَاکِمُ وَابْنُ أَبِي شَيْبَةَ.
’’حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی سیدہ فاطمہ رضی اﷲ عنہا کے ہاں گئے اور کہا : اے فاطمہ! خدا کی قسم! میں نے آپ کے سوا کسی شخص کو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک محبوب تر نہیں دیکھا اور خدا کی قسم! لوگوں میں سے مجھے بھی آپ کے والد محترم کے بعد کوئی آپؓ سے زیادہ محبوب نہیں۔‘‘