حضور آباد میں آج رائے دہی ، 306 مراکز پر تیاریاں مکمل

   

صبح 7 بجے پولنگ کا آغاز ، انٹری پوائنٹس پر گاڑیوں کی تلاشی،2 نومبر کو نتیجہ کا اعلان
حیدرآباد۔29 ۔اکتوبر (سیاست نیوز) حضور آباد اسمبلی حلقہ کے ضمنی چناؤ کے لئے بروز ہفتہ 30 اکتوبر کو رائے دہی مقرر ہے۔ الیکشن کمیشن نے آزادانہ اور منصفانہ رائے دہی کو یقینی بنانے کیلئے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے حلقہ میں زائد پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے ۔ کریم نگر اور ہنمکنڈہ اضلاع سے حضور آباد میں داخلہ کے مقامات پر چیک پوسٹ قائم کرتے ہوئے گاڑیوں کی تلاشی لی جارہی ہے اور بیرونی افراد کو حضور آباد میں داخلہ کی اجازت نہیں۔ مقامی طور پر عام تعطیل کا اعلان کیا گیا تاکہ عوام رائے دہی میں حصہ لے سکیں۔ صبح 7 بجے رائے دہی کا آغاز ہوگا جو شام 7 بجے تک جاری رہے گی۔ پولنگ اسٹاف اور عہدیدار ای وی ایم مشینوں کے ساتھ اپنے متعلقہ پولنگ مراکز پر پہنچ چکے ہیں اور پولنگ مراکز کے اطراف سخت سیکوریٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ کورونا وباء کے پیش نظر پولنگ مراکز پر رائے دہندوں کیلئے ماسک کے استعمال کو لازمی قرار دیا گیا ہے اور ہر پولنگ مرکز پر سینیٹائزیشن کا انتظام رہے گا ۔ الیکشن کمیشن کی ہدایت پر خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں جو وقتاً فوقتاً پولنگ مراکز کا دورہ کریں گی ۔ حلقہ میں غیر مقامی افراد کو 72 گھنٹے قبل ہی چلے جانے کی ہدایت دی گئی ہے اور رائے دہی کے دن صرف امیدوار اور الیکشن ایجنٹ کو پولنگ مراکز کے معائنہ کی اجازت رہے گی ۔ صبح 7 بجے سے قبل ماک پولنگ کے ذریعہ ای وی ایم مشینوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا ۔ رائے دہی کے بعد وی وی پیاٹ کو محفوظ رکھنے کے انتظامات کئے جارہے ہیں تاکہ مشین کی خرابی کی صورت میں ووٹوں کی گنتی میں مدد ملے۔ حضور آباد میں 306 پولنگ مراکز قائم کئے گئے اور رائے دہندوں کی جملہ تعداد 237036 ہے جن میں مرد رائے دہندے 117933 اور خواتین 119102 ہیں۔ این آر آئی ووٹرس کی تعداد 14 بتائی گئی ہے۔ 306 پولنگ مراکز کیلئے مساوی تعداد میں کنٹرول یونٹس کے علاوہ 612 بیالٹ یونٹس قائم کئے گئے۔ چیف الیکٹورل آفیسر شیشانگ گوئل نے ضلع کلکٹر کرنن اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ رائے دہی کے انتظامات کا جائزہ لیا ۔ ضلع نظم و نسق کو ہدایت دی گئی ہے کہ رائے دہی کے دوران کسی بھی بے قاعدگی اور امن و ضبط کی صورتحال کو بگاڑنے کی اجازت نہ دی جائے ۔ رائے دہندوں کو آزادانہ طور پر اپنے حق کا استعمال کرنے کیلئے پولنگ مراکز پر سہولتیں فراہم کی جائیں۔ ضعیف العمر افراد کے لئے پولنگ مراکز پر وہیل چیرس کا انتظام کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ حضور آباد کا ضمنی چناؤ برسر اقتدار ٹی آر ایس کے لئے وقار کا مسئلہ بن چکا ہے ۔ سابق وزیر ایٹالہ راجندر نے جون میں اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے باعث ضمنی چناؤ یقینی ہوگیا ۔ راجندر بی جے پی امیدوار کے طور پر مقابلہ کر رہے ہیں جبکہ ٹی آر ایس نے تلنگانہ تحریک میں سرگرم حصہ لینے والے اسٹوڈنٹ لیڈر سرینواس یادو کو امیدوار بنایا ہے۔ کانگریس نے این ایس یو آئی کے صدر بی وینکٹ کو میدان میں اتارا ہے۔ حلقہ میں جملہ 30 امیدوار ہیں اور تمام مرد ہیں جبکہ ایک بھی خاتون امیدوار میدان میں نہیں۔ ٹی آر ایس اور بی جے پی نے گزشتہ تین ماہ سے انتخابی مہم میں سرگرمی سے حصہ لیا ۔ ٹی آر ایس کی جانب سے ریاستی وزراء اور عوامی نمائندے مہم میں شریک رہے جبکہ بی جے پی نے قومی قائدین کو بھی مہم میں شامل کیا ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ انتخابی ضابطہ اخلاق کے شرائط کے نتیجہ میں حضور آباد میں جلسہ عام کے انعقاد سے محروم رہے ۔ کانگریس کی مہم میں صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی ، جنرل سکریٹری انچارج مانکیم ٹیگور اور دیگر قائدین نے حصہ لیا۔ ووٹوں کی گنتی 2 نومبر کو ہوگی اور توقع ہے کہ دوپہر تک نتیجہ کا اعلان کردیا جائے گا ۔ انتخابی ضابطہ اخلاق 4 نومبر تک برقرار رہے گا۔ر