حماس کا اسرائیلی فوج پر ڈرون حملہ ، غزہ میں ایک اور مسجد نشانہ

   

اسرائیلی فوجیوں کی حماس کے جنگجوؤں سے جھڑپ، اسرائیلی فوجی ٹینک اور گاڑیاں چھوڑ کر بھاگ گئے، حماس کا دعویٰ

غزہ سٹی: اسرائیل اور حماس کی جنگ کا آج 17 واں دن ہے۔ ادھر حماس نے اسرائیلی فوج کے دو ٹھکانوں پر ڈرون سے حملہ کیا ہے۔ اسی دوران اسرائیلی فوج نے غزہ کی ایک اور مسجد پر حملہ کیا ہے۔ اب تک یہاں 32 مساجد کو تباہ کیا جا چکا ہے۔اسی دوران پہلی مرتبہ غزہ میں چھاپے کے لیے داخل ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی حماس کے جنگجوؤں سے جھڑپ ہوئی ہے۔ حماس نے ان فوجیوں پر ٹینک شکن میزائل داغے جو مغوی اسرائیلیوں کی تلاش کے لیے داخل ہوئے۔اس دوران ایک اسرائیلی فوجی مارا گیا۔ حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والے اسرائیلی فوجی اپنے ٹینک اور دیگر فوجی گاڑیاں چھوڑ کر واپس بھاگ گئے۔اسرائیلی انتباہ کے باوجود لوگ شمالی غزہ کی طرف واپس لوٹ گئے۔اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ کے چاروں طرف جاری بمباری کے درمیان لوگوں نے دوبارہ شمالی غزہ کی طرف لوٹنا شروع کر دیا ہے۔وہ اسرائیل کی طرف سے ان انتباہات سے خوفزدہ نہیں ہیں۔ دراصل اسرائیل نے کہا تھا کہ شمالی غزہ خالی نہ کرنے والوں کو بھی دہشت گرد تصور کیا جائے گا۔غزہ پر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری میں 400 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے۔ الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ میں 25 مقامات پر شدید بمباری کی ہے جن میں رفح اور جبالیہ کیمپ بھی شامل ہیں۔ جبلیہ سے اب تک 30 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ادھر اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر اب تک 7400 راکٹوں سے حملہ کیا جا چکا ہے۔ تاہم حماس نے 7 اکتوبر کو دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایک ہی دن میں اسرائیل پر 5000 راکٹ فائر کیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اس جنگ میں اب تک 6 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔